’اندراگاندھی نے فوج کے نام پر عوام سے کبھی ووٹ نہیں مانگا‘

,

   

بی جے پی کے دور حکومت میں کسان اور عام آدمی کی زبوں حالی میں اضافہ :این سی پی سربراہ شردپوار
اکولہ۔9اکٹوبر ( سیاست ڈاٹ کام ) این سی پی کے سربراہ شردپوار نے چہارشنبہ کے دن وزیراعظم نریندر مودی کو یہ بات یاد دلانے کی کوشش کی کہ ان کے برعکس سابق وزیراعظم اندرا گاندھی نے کبھی ملک کی ’’ فوج کی بہادری‘‘ پر کبھی عوام سے ووٹ نہیں مانگا بلکہ انہوں نے ملک کیلئے ایک بہت ہی نازک جنگ جیتنے پر صیانتی افواج کی ستائش کی ۔ مہاراشٹرا کے مشرقی حصہ کے شہر بالاپور میں ایک جلسہ کو مخاطب کرتے ہوئے مرکز اور مہاراشٹرا میں بی جے پی کی قیادت میں قائم حکومت پر کسانوں کی زبوں حالی کی فکر نہ کرنے کا الزام لگایا ۔ انہوں نے کسانوں سے اپیل کی کہ وہ 21 اکٹوبر کے اسمبلی انتخابات میں حکمراں جماعت کو شکست دے دیں ۔ تجربہ کار و بزرگ سیاست داں پوار نے کہاکہ مہاراشٹرا میں لوگ حکومت کی تبدیلی کے لئے کوشاں ہیں ۔ نریندر مودی نے لوک سبھا انتخابات ملک کی سلامتی کے نام پر لڑے ۔ انہوں نے اس سلسلہ میں 14فبروری کے پلوامہ حملہ کا بھی تذکرہ کیا ۔ اس واقعہ کے نتیجہ میں ہندوستانی فضائیہ بالا کوٹ پر فضائی حملہ کردیا ۔ شرد پوار نے کہا کہ ’’ ایئرفورس نے پلوامہ حملہ کا ارتکاب کرنے والوں کو معقول جواب دیا مگر مودی نے ان کی بہادری کے نام پر ووٹ مانگا ۔ شرد پوار نے کہا کہ ’’ مجھے یاد ہے کہ 1971ء میں ہند ۔ پاک جنگ ہوئی ۔ اس وقت اندرا گاندھی ملک کی وزیراعظم تھیں ۔ اندرا گاندھی نے نہ صرف یہ جنگ جیتی بلکہ اپنی ایک تاریخ بھی بنائی اور دنیا کا جغرافیہ بھی بدل ڈالا ۔ پاکستان کو دو حصوں میں تقسیم کردیا گیا جس کے نتیجہ میں ایک نیا ملک بنگلہ دیش عالم وجود میں آیا مگر اندرا گاندھی نے فوج کی دلیری کے نام پر ووٹ نہیں مانگا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اندرا گاندھی کے ذہن میں یہ بات واضح طور پر بیٹھ گئی تھی کہ جنگ کے دوران سارے ملک نے فوج کا ساتھ دیا ، اس لئے انہوں نے کبھی اس کامیابی کو سیاسی رنگ نہیں دیا بلکہ اس کامیابی کا سہرا فوج کے سر باندھ دیا ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی آنکھوں کے سامنے عام آدمی کی حالت درگوںو ہوگئی ۔