پچاس سال قبل سعودی عربیہ نے ملک کے اہم شعبہ آمدنی‘ تین کی دولت 140ملین امریکی ڈالر نکالے تھے تاکہ ہلت کیر ورکرس اور بیماری سے لوگوں کی حفاظت کی جاسکے
ریاض۔مملکت کی وزرات صحت نے اعلان کیاہے کہ نئے معاملات کے مقابلے وباء سے صحت یاب ہونے والوں کی سعودی عرب میں مزید تعداد درج کی گئی ہے۔جمعرات کے روز تک 2460نئے صحت یابی کے 24گھنٹوں میں معاملات کے ساتھ جملہ صحت یاب ہونے والوں کی تعداد57013تک پہنچ گئی ہے اور انفکشن سے متاثر ہونے والے کی تعداد 1581ہے۔
متاثرین کی تعداد میں متواتر گرواٹ دیکھی جارہی ہے۔ مملکت میں 17اموات کے ساتھ مرنے والوں کی تعداد458تک پہنچ گئی ہے۔
عید الفطر کے موقع پر24گھنٹوں کے کرفیو سے سعودی عربیہ ابھی باہر نکلا ہے۔ کویڈ19کی وباء کے بعد تین مراحل میں حکومت کی جانب سے حالا ت پر قابو پانے کے لئے اٹھائے گئے اقدامات ک کے دوران جمعہ کے روز پہلی مرتبہ لوگ اپنے گھروں سے باہر نکلے تھے۔
مذکورہ کنگ عبدالعزیز فاونڈیشن برائے ریسرچ اور ارکائزنے حال ہی میں پچاس سال سے قبل کی وزرات میڈیا کے پروڈکشن میں تیار ایک ڈکیو منٹری”وباء اور امراض پر جنگ“ کی اجرائی عمل میں لائی ہے
۔اس فلم میں کہانی میں سعودی حکومت اس کے قیام سے اپنے شہریوں اور دیگر ممالک سے ائے ہوئے لوگوں کی جانب کی حفاظت کے لئے کیا اقدامات اٹھارہی ہے اس کی شروعات میں 1950کے دہے سے قبل کے حالات پر فوکس کیاگیاہے۔
ڈاکیومنٹر میں کہاگیا ہے کہ ”سب سے پہلے ملک کو دس نیم خود مختار علاقوں میں تقسیم کیاگیا جہاں پر اسپتال‘ ہلت کیر کلینک اور تحقیقی مراکز کا قیام عمل میں لایاگیا۔
بہت ہی مختصر وقت میں ان علاقوں کو جہاں پر بھی نظر ائے وبائے کی تلاش کرے اور اس کے مقابلے کے لئے ضروری طبی آلات فراہم کئے گئے“ اور مزید کہاگیا کہ اس وقت سعودی عربیہ میں ہر کسی کو مفت طبی علاج فراہم کیاگیاتھا۔
اس کے علاوہ مزید کہاگیا ہے کہ”پچاس سال قبل سعودی عربیہ نے ملک کے اہم شعبہ آمدنی‘ تین کی دولت 140ملین امریکی ڈالر نکالے تھے تاکہ ہلت کیر ورکرس اور بیماری سے لوگوں کی حفاظت کی جاسکے“۔
اس ڈاکیومنٹری میں دماغی بخار سے لے کر ملیریا او ردیگر وبائی امراض سے مملکت میں کس طرح مقابلہ کیاگیا اور اس کو ختم کرنے کے لئے کس طرح کے اقدامات اٹھائے گئے اس کی تفصیلات بھی پیش کی گئی ہے