انناؤ عصمت ریزی کی متاثر ہ کی کار کو ٹکر ہوئی تھی‘ قتل نہیں‘ سی بی ائی کا بیان‘ کلدیپ سینگر پر دھماکیاں دینے کا الزام

,

   

نئی دہلی۔کلدیب سینگر پر مجرمامہ سازش اور مجرمانہ دھمکیاں دینے کا الزام عائد کیاگیاہے وہیں ڈرائیور اشیش کمار پال کو غفلت برتنے کی وجہہ موت‘ شدید نقصان پہنچانے اور بے تحاشہ انداز میں گاڑی چلانے کا قصور وار ٹہرایا گیا ہے۔

مذکورہ سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن نے سابق بی جے پی رکن اسمبلی کلدیپ سنگھ سینگر اوردیگر پر انناؤ عصمت ریزی کی متاثرہ کے سڑک حادثہ کیس میں چارج شیٹ دائر کی ہے جس میں اس کے دو رشتہ دار ہلاک ہوگئے اور عصمت ریزی کی متاثرہ شدید طور پر زخمی ہوگئی تھی۔

مگر خود مختار تحقیقاتی ایجنسی نے ملزم کے خلاف لگائے گئے قتل کے الزامات کو ہٹادیا ہے۔ جب سی بی ائی نے سب سے پہلے تحقیقات کی ذمہ داری سنبھالی تب عصمت ریزی کی متاثرہ کے چچا کی جانب سے اترپردیش کے رائے بریلی میں گوربخش گنج پولیس اسٹیشن میں در ج کردہ ایف ائی آر کی بنیاد پر مقدمہ درج کیاتھا۔

مذکورہ سی بی ائی ان الزامات کو ثابت نہیں کرسکے جس میں اشیش پال چلارہے ٹرک اور عصمت ریزی کی متاثرہ جس کار میں سفرکررہی تھی اس کے درمیان پیش آیا تصادم ایک سازش کا حصہ تھا۔

تاہم سی بی ائی نے ان الزامات کی حمایت کی ہے جس میں عصمت ریزی کی متاثرہ اور اس کے گھر والوں کو سینگر اور اس کے ساتھیوں کی جانب سے دھمکیوں کا سامنا کرنے کی بات کہی گئی ہے۔ پچھلے ماہ سی بی ائی نے اسپیشل جج کو بتایاتھا کہ مذکورہ 19سالہ عورت کو سنگین دھماکیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

سپریم کورٹ نے مداخلت کرتے ہوئے معاملے کو قومی راجدھانی منتقل کرتے ہوئے سنوائی کی ہدایت دی۔

عدالت عظمی نے اس بات کے بھی احکامات جاری کئے کہ فیملی کو سکیورٹی فراہم کی جائے اور ایک اسپیشل سی بی ائی جج کا بھی تقرر عمل میں تاکہ یومیہ اساس پر سنوائی کی جاسکے۔ پچھلے ماہ جج نے اے ائی ائی ایم ایس میں ہی عدالت لگائی تاکہ عصمت ریزی کی متاثرہ جس کا وہاں پر علاج کیاجارہا ہے کا بیان قلمبند کرسکے۔

چارمرتبہ کے رکن اسمبلی سینگر کو اسی سال اگست میں بی جے پی سے نکال دیاگیاتھا اسی وقت کے دوران سپریم کورٹ نے معاملے میں اپنے قدم رکھے۔جون 2017میں عورت نے بنگارماؤ کی نمائندگی کرنے والے رکن اسمبلی سینگر پر نوکری کے لئے مدد مانگنے پر عصمت ریزی کرنے کا الزام عائد کیا۔

مقامی پولیس نے ایک سال تک اس کی کوششوں کو ایف ائی آر درج نہ کرتے ہوئے رکاوٹیں کھڑی کرنے کاکام کیاتھا۔ اس وقت معاملہ قومی سرخیوں میں آگیا جب نابالغ نے چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ کی سرکاری رہائش کے باہر خود کو جلاکر خودکشی کرنے کی کوشش کی تھی اور معاملہ درج کرنے کا مطالبہ کیاتھا۔

ریاستی پولیس مجبور ہوگئی سینگر کو گرفتار کرنے کے لئے کیونکہ ہائی کورٹ کا دباؤ تھا اور معاملہ سی بی ائی کو منتقل کردیاگیا۔