اسرائیل نے یہ بھی کہا ہے کہ اس کی ایلیٹ نہال بریگیڈ پہلے ہی رفح کے علاقے میں داخل ہونے کی پوزیشن میں ہے اگر سفارتی مذاکرات ناکام ہو جاتے ہیں۔
تل ابیب: امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن پیر سے سعودی عرب کے دو روزہ دورے پر ہوں گے۔
بلنکن کے دورے کا مقصد مشرق وسطیٰ میں امن عمل کو تحریک دینا اور اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی پر کام کرنا ہے۔ اسرائیل کی وزارت دفاع کے ذرائع نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ بلنکن اس سفر کے دوران اسرائیل کا دورہ نہیں کریں گے، لیکن وہ مصری اور قطری رہنماؤں کے ساتھ اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے معاملے پر بات کریں گے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے ایک بیان میں کہا، ’’سیکرٹری غزہ میں جنگ بندی کے حصول کے لیے جاری کوششوں پر بات کریں گے جس سے یرغمالیوں کی رہائی ممکن ہو اور یہ حماس ہی ہے جو فلسطینی عوام اور جنگ بندی کے درمیان کھڑی ہے۔‘‘
یاد رہے کہ اسرائیل پہلے ہی مصری ثالثوں کے ذریعے حماس کو آواز دے چکا ہے کہ اگر فوری طور پر کم از کم 33 مغویوں کو رہا نہ کیا گیا تو جنوبی غزہ کی پٹی کے رفح علاقے پر زمینی حملہ شروع کر دیا جائے گا۔
اسرائیل نے یہ بھی کہا ہے کہ اس کی ایلیٹ نہال بریگیڈ پہلے ہی رفح کے علاقے میں داخل ہونے کی پوزیشن میں ہے اگر سفارتی مذاکرات ناکام ہو جاتے ہیں۔
ادھر اسرائیل کے وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز نے حماس کو خبردار کیا ہے کہ اسرائیل یرغمالیوں کی رہائی کے معاملے پر حماس کو اپنے پاؤں گھسیٹنے کی اجازت نہیں دے گا۔ وزارت خارجہ کے ذرائع نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ وزیر خارجہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر کم از کم یرغمالیوں کو فوری طور پر رہا نہ کیا گیا تو اسرائیل رفح علاقے میں داخل ہو جائے گا۔