اوقافی جائیدادوں کے کرائے جات کی وصولی میں سستی پر عہدیداروں کی سرزنش

   

صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم کا جائزہ اجلاس، عدالتوں میں زیر دوراں مقدمات کی موثر پیروی کی ہدایت
حیدرآباد۔15 اپریل (سیاست نیوز) صدرنشین تلنگانہ وقف بورڈ جناب محمد سلیم نے عہدیداروں کے ساتھ اجلاس طلب کرتے ہوئے اوقافی جائیدادوں کے کرائے جات کی وصولی اور ناجائز قبضوں کی برخاستگی کے سلسلہ میں کارروائیوں کا جائزہ لیا۔ انہوں نے بورڈ کے تمام شعبہ جات کے انچارج، سرویئرس اور لاء افسر کے ساتھ اجلاس منعقد کیا۔ محمد سلیم نے کہا کہ حالیہ عرصہ میں وقف بورڈ کو کرائے کی وصولی میں سست رفتاری دیکھی گئی ہے۔ انہوں نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ رینٹ کلکٹرس اور وقف انسپکٹرس کو کرائے جات کے سلسلہ میں نشانہ الاٹ کریں تاکہ ہر ماہ باقاعدگی سے کرائے وصول ہوں۔ انہوں نے کہا کہ وقف بورڈ کی آمدنی میں اضافہ ہر ملازم کی بنیادی ذمہ داری ہے۔ وہ چاہتے ہیں کہ اوقافی جائیدادوں سے ہونے والی آمدنی کو فلاحی اقدامات پر خرچ کریں۔ صدرنشین کی حیثیت سے انہوں نے حال ہی میں بعض تجاویز کو بورڈ کی منظوری حاصل کی جن میں ضرورتمند افراد کی طبی اور تعلیمی امداد شامل ہیں۔ انہوں نے مختلف عدالتوں میں زیر دوراں مقدمات کی تفصیلات حاصل کیں اور لاء ڈپارٹمنٹ کو ہدایت دی کہ وہ کسی بھی مقدمہ کا جواب داخل کرنے میں سستی نہ دکھائیں۔ ہائی کورٹ میں زیر دوراں مقدمات کے سلسلہ میں بہت جلد اسٹانڈنگ کونسل کے ساتھ اجلاس منعقد کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو برسوں کے دوران انہوں نے اوقافی جائیدادوں سے متعلق مقدمات میں وقف بورڈ کی کامیابی پر خصوصی توجہ دی ہے۔ شہر اور اضلاع میں کئی اہم اور قیمتی اوقافی جائیدادوں کا تحفظ کیا گیا ہے۔ محمد سلیم نے کہا کہ حکومت اوقافی جائیدادوں کے تحفظ میں سنجیدہ ہے اور وہ وقف بورڈ کو زائد اختیارات دینے کے حق میں ہے تاکہ بورڈ کی کارکردگی مزید بہتر ہوسکے۔