ڈبلیوایچ او ڈائرکٹر جنرل تیڈروس اندھانوس گھیبریایسیس نے متنبہ کیاہے کہ سابق کی وباء کی قسم سے زیادہ تیز ی کے ساتھ اومیکران پھیل سکتا ہے
جنیوا۔ اومیکران کی قسم کے اچانک رونما ہونے والے اثرات بشمول عالمی سطح پر پھیلنے والے اس کے تغیرات عالمی وباء کویڈ 19کی صورتحال تبدیل کرسکتے ہیں‘ عالمی تنظیم برائے صحت(ڈبلیوایچ او) سربراہ نے یہ بات کہی ہے۔
زنہو نیوز ایجنسی کی خبرہے کہ ڈبلیو ایچ او ڈائرکٹر جنرل تیڈروس اندھا نوس گھیبریسیس نے57ممالک میں اب اومیکران کی موجودگی کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران متنبہ کیاہے کہ سابق کی وباء سے زیادہ تیزی کے ساتھ یہ پھیل سکتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ”اب ہم منتقلی(شرح) میں تیزی کے ساتھ اضافہ کی ایک مسلسل تصویر دیکھ رہے ہیں‘ اگرچکہ کے دیگر تغیرات کے مقابلے میں اضافہ کی درست شرح کا اندازہ لگانا مشکل ہے“۔
انہوں نے مزیدکہاکہ ”ساوتھ افریقہ سے منظرعام پر آنے والی تفصیلات امیکران کے ساتھ دوبارہ زد میں آنے کے بڑھتے خطرات کی طرف اشارہ کررہے ہیں مگر مضبوط نتائج اخذ کرنے کے لئے مزید تفصیلات کی ضرورت ہے“۔
ڈبلیوایچ او ماہرین کا کہنا ہے کہ وہیں بعض شواہد اس بات کی طرف اشارہ کررہے ہیں کہ امیکران کی وجہہ سے اس سے سابق کے قسم ڈیلٹا کے مقابلے میں کم شدت والی علامتیں ہوتی ہیں‘ کسی بھی قطعی نقطہ نظر پر پہنچاعجلت کاکام ہوگا۔
ڈبلیو ایچ او ہیلتھ ایمرجنسی پروگرام کے ایکزیکیٹو ڈائرکٹر مائیک ریان کے بموجب اگرچہ وائرس کی ارتقائی نوعیت اسے تبدیل کرنے کے ساتھ ساتھ زیادہ منتقلی کے قابل بناتی ہے‘لیکن ضروری نہیں کہ وائرس کو کم شدید بنائے‘ جیسا کہ کچھ ”شہری افسانوی“نے تجویز کیاہے۔
انہوں نے کہاکہ آیا تغیرات میں کمی یا شدت ہوگی اس کا تعین موقع پر ہی کیاجاسکتا ہے۔
تازہ مطالعہ کے مطابق کویڈ19کی یہ قسم ترقی پذیر ہے‘ مذکورہ ڈبلیوایچ او اب بھی کچھ دن اور ہفتوں کا انتظار کررہا ہے تاکہ عالمی سطح پر وباء کی تفصیلات کو اکٹھا کرکے اور کسی نتیجے پر پہنچنے سے قبل اس کاجائزہ لیں۔
ڈبلیوایچ او کی چیف سائنس داں سومیا سوامی ناتھن کے بموجب یہ کہنا عجلت ہوگا کہ ٹیکہ کے اثر پر بھی اومیکران اثر انداز ہوسکتا ہے۔
مذکورہ ڈبلیو ایچ او نے تمام ممالک پر نگرانی بڑھنے کا زوردیاہے اور ڈبلیو ایچ او ڈاٹا پلیٹ فارم کا استعمال کرتے ہوئے مزید ان لائن تفصیلات داخل کرنے کی بات کی ہے۔