اویسی نے کہاکہ ”فلم سے قومی یکجہتی کو فروغ ملا ہے؟ فلم اسکریننگ کے بعد مسلمانوں کو پیٹا گیا‘ نفرت انگیز تقریر یں کی گئیں اور نفرت کا ماحول بنایاگیاہے۔
حیدرآباد۔ اے ائی ایم ائی ایم صدر اور حیدرآباد لوک سبھاایم پی اسدالدین اویسی نے ایک بیان میں 69وں قوم فلم ایوارڈس میں قومی یکجہتی پر بہترین فیچر فلم کے لئے نرگس دت ایوار ڈ سے دی کشمیر فائیلس کو ”افسانوی‘ فلم کے اعزاز سے نوازنے کے فیصلے کی سخت الفاظوں میں مذمت کی ہے۔
اویسی نے کہاکہ ”فلم سے قومی یکجہتی کو فروغ ملا ہے؟ فلم اسکریننگ کے بعد مسلمانوں کو پیٹا گیا‘ نفرت انگیز تقریر یں کی گئیں اور نفرت کا ماحول بنایاگیاہے۔
اویسی نے سوا ل کیاکہ ”فلم افسانے پر بنائی گئی ہے اور وزیر اعظم نے ایسے فلموں کو پرموٹ کیا ہے۔ انہوں نے دی کیرالا اسٹوری جیسی فلم کو بھی پرموٹ کیاہے۔کیا فلموں کو پرموٹ کرنا وزیراعظم کا کام کیاہے؟“۔
اپنی ناراضگی کا مزید اظہا ر کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مذکورہ فلم جس نے سماج میں نفرت پھیلائی اور ایک جھوٹی داستان بنائی ہے جو نیشنل انٹیگریشن ایوارڈ کا اعزاز دیاگیا ہے۔
اویسی نے مزیدکہاکہ ”وہ بھی ملک کی ایک ایسی خاتون کے نام سے موسوم اعزاز نرگس دت جو ملک کی تنوع او رتکثیریت کے لئے کھڑی تھیں“۔
وویک اگنی ہوتری کی ہدایت کاری میں بنائی گئی کشمیر کو بین الاقوامی مقابلہ جیوری کے صدر او راسرائیلی فلم سازنواڈ لاپڈ نے انٹرنیشنل فلم فیسٹول آف انڈیا(ائی ایف ایف ائی)میں فلم کو ’فحش پروپگنڈہ“ قراردیتے ہوئے دنیا بھر کے رہنماؤں کی مذمت کامشاہدہ کیا۔سدیب سین کے علاوہ جیوری کے تمام اراکین نے اس کی حمایت کی ہے۔
اویسی کے علاوہ متعدد سیاسی قائدین نے بھی فلم ٹائٹل دئے جانے پر ناراضگی کا اظہار کیاہے۔
دی کشمیر فائیلس کو ایوراڈ دئے جانے پر اسٹالن اورعمر کی ناراضگی
تاملناڈو چیف منسٹر ایم کے اسٹالن نے یہ کہتے ہوئے ناراضگی کا اظہار کیاکہ قومی فلم ایوارڈز کے وقار کو ”سیاسی سیاست“ سے سمجھوتا نہیں کیاجاناچاہئے تھا۔
انہوں نے سوشیل میڈیا پر یہ کہاکہ ادب او رفلم ایوارڈز میں سیاسی تعصب کی عدم موجودگی ایوارڈزکو ایک لازوال اعزاز بناتی ہے۔جموں کشمیر کے سابق چیف منسٹر عمر عبداللہ نے بھی اس فلم کو ایوارڈ سے نوازنے پر سوشیل میڈیاکے ذریعہ ناراضگی کا اظہار کیاہے۔
درایں اثناء وویک اگنی ہوتری نے عمرعبداللہ کے ٹوئٹ کے ذریعہ فلم کی تضحیک پر طنز کیا او رکہاکہ ”یہ آپ کی طرف سے آنے والا سب سے بڑا ایوارڈ ہے۔ اگرآپ دوسری صورت میں تبصرہ کرتے تو مجھے بہت مایوسی ہوتی“۔
فلم کے ہدایت کے مطابق مذکورہ فلم جو مارچ 2022میں بنائی گئی دی کشمیر فائلس 90کے دہے میں وادی سے کشمیر ی پنڈتوں کے انخلاء پر مبنی ہے‘ فلم نے ایک تنازعہ کھڑا کردیاتھاجبکہ وزیراعظم نریندر مودی اور ہندوتوا دیگر لیڈران اس فلم کی حمایت کررہے ہیں۔
فلم کو اسلام فوبیا او رمن گھڑت پروپگنڈہ قراردیتے ہوئے بڑے پیمانے پر ناقدین‘ اپوزیشن پارٹیاں اور سیول سوسائٹی کے مختلف گروپس کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایاجاتا رہا ہے۔
متعدد قائدین جس میں جموں کشمیر کے سابق چیف منسٹر عمر عبداللہ نے فلم پر امتناع عائد کرنے کی مانگ کی تھی اور کہاتھا یہ فلم نفرت پھیلارہی ہے۔تاہم اگنی ہوتری نے دعوی کیاتھا کہ فلم وادی میں دہشت گرد ی کے تمام متاثرین کو خراج ہے۔