آخری گورنر اور پہلے لیفٹیننٹ گورنر کی برطرفی باعث حیرت: عمر عبداللہ

   

سری نگر: نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا کہ عجب اتفاق ہے کہ ریاست جموں و کشمیر کے آخری گورنر اور جموں و کشمیر یونین ٹریٹری کے پہلے لیفٹیننٹ گورنر دونوں کو اس وقت عہدوں سے برطرف کیا گیا جب انہیں اس کی کوئی توقعات ہی نہیں تھیں۔انہوں نے کہا کہ دونوں نے میٹنگوں کا پورا شیڈول تیار کیا ہوا تھا کہ ان کے ہاتھوں میں بستر گول کرنے کا پروانہ تھمایا گیا۔ بتادیں کہ جموں وکشمیر کے پہلے لیفٹیننٹ گورنر گریش چندرا مرمو کے استعفیٰ کو منظور کر کے منوج سنہا کو یونین ٹریٹری کا نیا لیفٹیننٹ گورنر مقرر کیا گیا ہے، جبکہ سابق ریاست جموں و کشمیر کے آخری گورنر ستیہ پال ملک کو سال گزشتہ 30 اکتوبر کو اس وقت اچانک ہٹایا گیا تھا جب وہ اپنے کام کے ساتھ مصروف تھے۔عمر عبداللہ نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ‘عجب اتفاق ہے کہ دونوں ریاست جموں وکشمیر کے آخری گورنر اور جموں وکشمیر یونین ٹریٹری کے پہلے لیفٹیننٹ گورنر کو اس وقت عہدوں سے ہٹایا گیا جب انہیں اس کی کوئی توقعات ہی نہیں تھیں۔ دونوں نے اپنا شیڈول بنایا ہوا تھا کہ انہیں اپنا بسترہ گول کرنے کو کہا گیا’۔قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر کے پہلے لیفٹیننٹ گورنر گریش چندرا مرمو نے چہارشنبہ کے روز اچانک اس وقت اپنا استعفیٰ پیش کیا، جب وہ دہلی کے صحافیوں سے ملاقات کرنے والے تھے۔ گریش چندرا مرمو کے اچانک مستعفی ہونے کے بعد اتر پردیش سے تعلق رکھنے والے بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما اور سابق مرکزی وزیر منوج سنہا کو اس یونین ٹریٹری کا نیا سربراہ مقرر کر دیا گیا ہے