آخر جراثیم کش ادویات کا چھڑکاؤ بند کیوں؟

   

کورونا کے قہر میں اضافہ کے باوجود جی ایچ ایم سی کی غفلت پر عوام کا اظہار تشویش

حیدرآباد۔12جولائی (سیاست نیوز) شہر میں کورونا وائرس کے خاتمہ کیلئے لاک ڈاؤن کے دوران جراثیم کش ادویات کا چھڑکاؤ کیا جاتا رہا لیکن اب جبکہ لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد شہرمیں سرگرمیوں کا آغاز ہوچکا ہے تو ایسی صورت میں جراثیم کش ادویات کے چھڑکاؤ کے کوئی انتظامات نہیں کئے جارہے ہیں اور نہ ہی شہریوں کی حفاظت کے اقدامات کو یقینی بنانے کے لئے کوئی کوشش کی جا رہی ہے۔ حیدرآباد میں جہاں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں بتدریج اضافہ ہونے لگا ہے اس کے باوجود کنٹینمنٹ زون اور متاثرہ لوگوں کے گھروں اور اطراف کے علاقوں میں کوئی جراثیم کش ادویات نہ چھڑکے جانے پر عوام میں تشویش پائی جانے لگی ہے اور کہا جار ہاہے کہ حکومت نے عوام کو مرنے کے لئے ان کے حال پر چھوڑ دیا ہے کیونکہ لاک ڈاؤن کے دوران جہاں کہیں ایک مریض بھی کورونا وائرس کا شکار پایا جارہا تھا اس علاقہ میں مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے جراثیم کش ادویات کے چھڑکاؤ کو یقینی بنانے کے علاوہ ان علاقوں کو کنٹینمنٹ زون قرار دیتے ہوئے عوام کی آمد و رفت کو روکنے کے اقدامات کئے جا رہے تھے اور رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی تھیں لیکن اب جبکہ کئی محلہ جات اور علاقو ںمیں کورونا وائرس کے مریضوں کی توثیق ہورہی ہے بلکہ بعض مقامات پراموات کی توثیق کے باوجود جراثیم کش ادویات کے چھڑکاؤ کا بھی انتظام نہیں کیا جا رہاہے اور نہ ہی متوفی کے رشتہ داروں کے معائنوں کو یقینی بنایا جارہا ہے۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے عہدیداروں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ ان کے پاس عملہ کی کمی کے سبب وہ ہر جگہ ایسا کرنے میں کامیاب نہیں ہیں بلکہ انہیں کئی مسائل کا سامنا ہے۔ لاک ڈاؤن کے دوران کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اس رفتار سے اضافہ ریکارڈ نہیں کیا جا رہا تھا اسی لئے ان مقامات کی صفائی ممکن ہورہی تھی اور جراثیم کش ادویات کے چھڑکاؤ کے علاوہ کنٹینمنٹ زون بنانے کے لئے اقدامات کئے جا رہے تھے لیکن اب مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہونے لگا ہے اور جی ایچ ایم سی کے پاس اتنا عملہ نہیں ہے کہ وہ ان تمام مریضوں کے مکانات کی صفائی کے علاوہ کنٹینمنٹ زون کے لئے اقدامات کرسکیں۔ شہر کے کئی سلم علاقوں میں کورونا وائرس کی وباء پھٹ پڑنے کا خدشہ ہے اور ان خدشات کے تحت بعض غیر سرکاری تنظیموں کی جانب سے ان سلم علاقو ںمیں جراثیم کش ادویات کے چھڑکاؤ کو یقینی بنانے کی کوشش کی جارہی ہے جبکہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے نہ صرف سلم علاقوں بلکہ بازاروں‘ رہائشی علاقوں اور شہر کی سڑکوں پر جراثیم کش ادویات کے چھڑکاؤ کا سلسلہ ہی بند کردیا گیا ہے۔