اٹھ اضلاعوں میں نفرت پھیلانے والوں کو روکنے پر توجہہ مرکوز کرنا دہلی پولیس کااہم کام

,

   

نارتھ ویسٹ ضلع کے جہانگیر پوری علاقے میں ہنومان جنتی کے موقع پر پچھلے سال16اپریل کے روز فرقہ وارانہ تشددکے واقعات پیشائے تھے۔ تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔


نئی دہلی۔ دہلی پولیس کے اٹھ اضلاعوں کی پولیس بشمول فرقہ وارانہ طور سے حساس شمال مشرقی اور شمال مغربی اضلاع جہاں پر جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں‘ یہاں کی پولیس کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ نفرت پھیلانے والوں پرلگام کسیں‘ سڑکوں پرانجام دئے جانے والے جرائم کی روک تھا کریں اور فورسیس پر عوام کا اعتماد بڑھائیں۔

ضلع نارتھ ایسٹ میں فبروری2020کے دوران تشدد کے واقعات اس وقت پھوٹ پڑے تھے جب شہریت ترمیمی قانون کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان میں ٹکراؤ ہوا تھا‘ جس میں کم ازکم 53لوگوں کی موت اور200سے زائد زخمی بھی ہوئے تھے۔نارتھ ویسٹ ضلع کے جہانگیر پوری علاقے میں ہنومان جنتی کے موقع پر پچھلے سال16اپریل کے روز فرقہ وارانہ تشددکے واقعات پیشائے تھے۔

تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔اسپیشل کمشنر آف پولیس لاء اینڈ آرڈر دپیندر پاٹھ ان اٹھ اضلاعوں میں سے ہر ایک کا دورہ کرتے ہوئے گروانڈ اسٹاف کو ہدایت جاری کررہے ہیں اور ان سے حالات کا جائزہ لے رہے ہیں۔انہوں نے پی ٹی ائی کوبتایاکہ”میں نے اپنے دائرے اختیار میں انے والے تمام اٹھ اضلاعوں کے سربراہان کوہدایت دی ہے کہ وہ نفرت بھڑکانے پر لگام کسیں‘ سڑکوں پر جرائم کو ختم کریں اور فورسیس کے متعلق عوام میں اعتماد بحال کریں۔

فطری طور پر متحرک علاقے جس پر ہماری توجہہ اس کوحل کرنے کی ہماری کوششوں میں مرئیت میں اضافہ کرنا ہے“۔دہلی میں 15اضلاعں و میں اٹھ پاٹھک کے تحت آتے ہیں جس میں نارھ‘ نارتھ ایسٹ‘ نارتھ ویسٹ‘ سنٹرل‘ روہنی‘ شاہ داری‘ ایسٹ اور بیرونی نارتھ شامل ہیں۔

نارتھ دہلی میں ایل جی کادفتر‘ چیف منسٹر کا گھر اور اسمبلی ایوان ہے وہیں سنٹرل ضلع قدیم دہلی‘ راج گھاٹ اور دیگر تاریخی اہمیت کے حامل مقامات پرمشتمل ہے۔تقریبا ایک سال تک جاری رہنے والے کسان احتجاج کا مرکزغازی پور اور سنگھو سرحد بالترتیب ایسٹ اور بیرونی نارتھ اضلاعوں میں آتے ہیں۔ پاٹھک نے کہاکہ ”ہم مسلسل حالات پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔

میدان میں تنصیبات کو کسی بھی فرقہ وارانہ معاملے کے لئے حساس ہونا چاہئے۔کسی بھی فرقہ وارانہ صورتحال پر مشتمل زوایہ کی جانکاری پرفوری ردعمل دینا چاہئے۔ کوئی معمولی خلاف ورزی پر بھی فوری اورسخت قانونی اقدام اٹھایاجائے گا“۔

اس کے علاوہ مختلف سیاسی جماعتوں کے احتجاجی دھرنوں اور سیاسی پروگراموں جس سے امن وامان کوخطرہ لاحق ہے اور صورتحال بگڑ سکتی ہے اس پر کڑی نظر رکھی جائے گی اور منتظمین سے فوری رابطہ کے ساتھ اس پر روک لگانے کے اقدامات بھی اٹھائے جاسکتے ہیں۔

عہدیدران سے پولیس کی موجودگی کو بہتر بنائیں‘ صبر وتحمل کے ساتھ شکاتیں سنیں‘ عوام میں پولیس کا اعتماد بحال کرنے کے لئے مناسب راحت پہنچائیں اور قانونی کاروائیاں انجام دینے کی ہدایت دی گئی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”ہماری ساری توجہہ مخالف دہشت‘ خواتین کے خلاف جرائم‘ گمشدہ بچوں‘ اور سڑکوں پر ہونے والے کرائم کے علاوہ معاملات کا برق رفتاری کے ساتھ اخراج ہے“۔