ممبئی۔اداکارہ کنگانا رانا وت نے عامر خان کو ان کے ایک قدیم انٹرویو پر تنقید کا نشانہ بنایاہے۔
مذکورہ انٹریو میں اداکار نے کہاتھا کہ ”میری بیوی ہندوہوسکتی ہے مگر میرے بچے ہمیشہ اسلام پر چلیں گے“۔
اس ارٹیکل کی لنک کو شیئر کرتے ہوئے اداکارہ نے لکھا کہ ”ہندو+مسلم =مسلم یہ تو کٹر پن ہے۔
شادی کا نتیجہ محض جین اور ثقافت نہیں بلکہ مذہب کا ایک مرکب ہے۔بچوں کو اللہ کی عبادت بھی سیکھائیں اور سری کرشنا کی بھگتی بھی‘ یہ سکیولرزم ہے ناں؟“۔
https://twitter.com/KanganaTeam/status/1295287968777863169?s=20
ترکی خاتون اول سے ملاقات
سوشیل میڈیا پر ترکی کی خاتون اول سے ملاقات کی فوٹو وائیرل ہونے کے بعد سے مذکورہ اداکار کو نہ صرف عام لوگوں بلکہ چند ایک مشہور شخصیات کی بھی تنقید وں کاسامنا کرنا پڑا ہے۔
اس حقیقت کی وجہہ سے وہ لوگ تنقیدیں کررہے ہیں کہ ترکی کے پاکستان کے ساتھ قرینی دوستانہ تعلقات ہیں۔
خاتون اول سے اداکار کی ملاقات پر ردعمل پیش کرتے ہوئے سبرامنیم سوامی نے ٹوئٹ کیاتھا کہ ”لہذا میں صحیح ثابت ہوا عامر خان کو تین مسخرے خانوں میں سے ایک قراردینے میں؟“
So I have been proven right in classifying Aamir Khan as one of the 3 Khan Musketeers?
— Subramanian Swamy (@Swamy39) August 17, 2020
انہوں نے یہ بھی کہاکہ اس کرونا وائرس کے وقت میں عامر خان کو ہندوستان واپس کے بعد یقینا14دنوں کا قرنطین میں رہنا چاہئے
سونم مہاجن کا نظریہ
https://twitter.com/AsYouNotWish/status/1295030874724077573?s=20
درایں اثناء سیاسی مبصر سونم مہاجن نے لکھاکہ”عامر خان نے ہندوستان ایک دوست بنجامن نتن یاہو سے ملاقات کو نظر انداز کردیا‘ انہوں نے ترکی کی خاتون اول آمینہ اردغان سے ایسے وقت میں ملاقات کی جب ترکی کھلے طور پر کشمیر کے معاملے میں پاکستان کی پشت پناہی کررہا ہے۔
عامر نے بتایاجارہا ہے کہ میٹنگ طلب کی تھی۔ اگر یہ صحیح ہے تو انہیں بہت بلند بیان دینا پڑے گا“