نئی دہلی: ملک بھر میں شہریت ترمیمی قانون کو واپس لینے کی نمائندگی کرتے ہوئے صدر کانگریس پارٹی سونیا گاندھی کی صدارت میں مختلف اپوزیشن پارٹیوں پر مشتمل ایک وفد نے صدر جمہوریہ ہند رام ناتھ کووند سے ملاقات کیا۔ اس وفد میں کانگریس کے سینئر لیڈران کپل سبل،غلام نبی آزاد سماجوادی پارٹی کے رہنما رام گوپال یادو، ممتا بنرجی کی پارٹی ٹی ایم سی کے رکن پارلیمنٹ ڈریک اوبرائین، سی پی آئی کے سیتا رام یچوری اورڈی راجہ بھی آل انڈیا یوناٹیڈ ڈیموکریٹک فرنٹ کے قومی صدر و رکن پارلیمنٹ مولانابدرالدین اجمل جو ان دنوں بیمار ہیں ا ن کی طرف سے ان کے بھائی اور سابق رکن پارلیمنٹ سرا ج الدین اجمل نے وفد میں شامل تھے۔
صدر جمہوریہ سے ملاقات کے بعد اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے سونیاگاندھی نے کہا کہ شمال مشرقی ریاستوں اور دہلی میں صورتحال کشیدہ ہیں۔ ا س معاملہ میں مداخلت کرنے کیلئے ہم نے صدر جمہوریہ سے اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج کرنا ہمارا جمہوری حق ہے لیکن مودی حکومت عوام کی آواز کو دبانا چاہتی ہے۔ انہو ں نے کہا کہ جامعہ یونیورسٹی میں طلبہ کے ہاسٹل میں پولیس نے گھس کے طلبہ کی پٹائی کی۔ ٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ ڈریک اوبرئن نے کہا کہ ہم صدر جمہوریہ سے درخواست کی کہ وہ مکمل طور پر ترمیمی قانون کو واپس لینے کی ہدایت دیں۔سماجواد ی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ رام گوپال یادو نے کہا کہ ہم صدرجمہوریہ کو بتایا کہ ہم نے پارلیمنٹ میں جو کچھ کہا تھا وہ اب حقیقت میں ثابت ہورہا ہے۔
عوام میں خوف و دہشت ما حول ہے اور پاکستان بھی یہی چاہتا ہے اور حکومت نے اسے موقع فراہم کیا۔ اے ڈی یو ایف کے رکن پارلیمنٹ مولانا بدرالدین اجمل نے اپنے اخباری بیان میں کہا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبہ پر پولیس کی بربریت اور تشدد کی سخت مذمت کرتے ہیں اور اس کے ذمہ دار ہم برسراقتدار حکومت کو ٹھہراتے ہیں۔