بنگلورو کے ائی ٹی ادارے کے ملزم شوہر نے کہاکہ اس کی بیوی او روہ یوروپ ہنی مون کے لئے گئے ہوئے تھے اور وہ دہلی کے راستے اگرہ اپنے والدین کے ساتھ مثبت پائے جانے سے قبل گئے تھے
اگرہ۔کیونکہ اس کی بیوی اور گھر والوں کو مبینہ طور طبی عملے کے کام میں مداخلت کے لئے اگرہ ضلع انتظامیہ کی ایف ائی آر کا سامنا کرنا پڑا رہا ہے‘ ایک کرونا وائریس کا مریض جس کا علاج بنگلور و میں کیاجارہا ہے کہ انہوں نے جان بوجھ کر تنہائی میں جانے اور جانچ سے بھگانے کی خبروں کومسترد کیاہے۔
جس وقت مذکورہ عورت کی جانچ کی گئی تھی اس وقت وہ اپنے والدین کے ہمراہ دہلی کے ذریعہ آگرہ میں اپنے گھر کے سفر پر تھیں۔ جبکہ وہ بھاری وائیرل کے بوجھ کے ساتھ پائی گئی ہے‘ این ائی وی کو نمونہ بھیجے گئے ہیں اور نتیجے کا انتظار کیاجارہا ہے۔
بنگلورو کے ائی ٹی ادارے کے ملزم شوہر نے کہاکہ اس کی بیوی او روہ یوروپ ہنی مون کے لئے گئے ہوئے تھے اور وہ دہلی کے راستے اگرہ اپنے والدین کے ساتھ مثبت پائے جانے سے قبل گئے تھے اور اس کے بعد سے وہ انتظامیہ سے مکمل تعاون کررہے ہیں۔
طبی نگہداشت سے انڈین ایکسپریس کو اتوار کے روزانہوں نے بتایا کہ ”ہم تمام لوگ 8اور9مار چ کے روز ہندوستان میں سفر پر تھے۔
میری جانچ 10کے روم کی گئی اور 12کو اس کی تصدیق ہوئی۔ یہ غیرفطری بات ہے کہ وہ جان بوجھ کر میری حالت کے متعلق جانکاری رکھنے کے باوجود اس نے شہر میں گھومنا پھرنا کیاہے“۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہاکہ اس کے پاس ثبوت کے طور پر ٹکٹ ہے۔
اگرہ ضلع مجسٹریٹ پربھو نارائن سنگھ نے کہاکہ انہوں نے چیف میڈیکل افیسر (سی ایم یو) کواحکامات جاری کرتے ہوئے مذکورہ 26سالہ عورت اور اس کے گھر والوں کے خلاف جان بوجھ کر غفلت برتنے کے لئے ایف ائی آر درج کرنے کوکہا ہے۔
اپنے شوہر کے برعکس سنگھ نے کہاکہ ”جب وہ عورت بنگلورو سے ائے اور جب ہم کومعلوم ہوا کہ شوہر کو وائرس مثبت نکلا ہے‘ ہم نے اس کو گھر کے اندر تنہائی میں رہنے کا استفسار کیا۔
جب ہماری ٹیم جمعہ کے روز گئی ہمیں بتایا گیا کہ وہ دہلی سے ہوتے ہوئے بنگلورو چلی گئی ہے۔ ان کے والد نے کہاکہ وہ ٹرین کے ذریعہ گئی ہے۔
جب ہم نے تفصیلات مانگی تو والد نے بتایا کہ وہ جنرل کوچ میں گئی ہیں
۔ تاہم ہم نے فون پر نگرانی کی تو ہمیں اس کی اگرہ میں موجودگی کی جانکاری ملی ہے اور میں نے پولیس ٹیم روانہ کی تو ہمیں پتہ چلا کہ وہ گھر میں چھپی ہوئی ہے“۔
اگرہ ایس ایس پی ببلو کمار نے کہاکہ ”ایک مرتبہ جب حقائق سامنے اگئے تو ہم نے قانون کے مطابق گرفتاری عمل میں لائی جائے گی“۔