بھارتیہ مسلم وکاس پریشد نے بھی علماؤں کی حمایت کی ہے
اگرہ۔ ایک نمایاں تبدیلی میں آگرہ کے علماؤں نے مسلمانو ں سے کہاکہ وہ دھریندر شاستری برائے بھاگیشوار دھام کے منعقدکردہ تقاریب میں شرکت نہ کریں۔
مدھیہ پردیش کے چھتر پور ضلع کے گاڈا گاؤں کی ایک ہنومان مندر بھاگیشوار دھام کا شاستری ہیڈ پجاری ہے۔
اپنی کمیونٹی میٹنگ میں مذکورہ سنت کادعوی ہے کہ بھاری پیمانے پر ہجوم اکٹھا ہوتا ہے اوروہ لوگوں کے مسائل حل کرتا ہے۔
محمد شریف کالا منیجر اگرہ مسجد نے کہاکہ دھریندر شاستری کی باتیں ملک کوتوڑ نے کی ہیں او رمسلمانوں کو اس سے دور رہناچاہئے۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ ”سناتھن دھرم کو اونچا پیش کرتے ہوئے وہ دعوی کرتا ہے کہ ایک ہندو راشٹر قائم کریگا اور مسلمانوں کی تذلیل کریگا“۔
بھارتیہ مسلم وکاس پریشد نے بھی علماؤں کی حمایت کی ہے اور کہاکہ مسلمان سماج کے خلاف اس سادھو کے دئے جانے والے متنازعہ بیانات پر کاروائی کی جانی چاہئے۔