جئے پور۔ کانگریس پارٹی کے سابق صدر راہول گاندھی نے جمعہ کے روز مودی حکومت کو ایک اور شدید تنقید کرتے ہوئے کہاکہ اگر یہ مذکورہ تین زراعی قوانین نافذ ہوجاتے ہیں تو ملک کے 40فیصد لوگ بے روزگارہوجائیں گے۔
اس کے علاوہ انہوں نے حکومت کو ”ہندوستان کی مقدس سرزمین“ چین کے سپرد کرنے کا بھی مورد الزام ٹہرایا۔گاندھی جو ریاست کے دوروزہ دورے پر ہیں نے کسان کی مہاپنچایت سے پہلے ہنومان گڑھ ضلع کے پیلی بنگا اور پھر بعد میں سری گنگا نگر صلع کے پدما پورا سے خطاب کیا ہے۔
پیلی بنگا میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ”زراعت دنیاکی سب سے بڑی تجارت ہے اور کوئی بھی فرد اس کاروبار کونہیں چلارہا ہے۔ چالیس فیصد ہندوستان کے لوگ اس کاروبار میں پارٹنرس ہیں۔
ہندوستان کے لئے کروڑ ہا لوگ یہ کاروبار چلارہے ہیں جس میں کسان‘ مزدور‘ چھوٹے دوکاندار‘ٹریڈرس کے بشمول 40فیصداگر یہ زراعی قوانین نافد ہوجاتے ہیں تو بے روزگار ہوجائیں گے“۔
انہوں نے مزیدکہاکہ ”سب سے پہلے یہ قانون مارکٹ کو ختم کردے گا‘ دوسرا شوروغل میں اضافہ ہوگا اور تیسرا انصاف کو منظوری نہیں ملے گی۔ ایک بات سمجھ لیں‘ یہ محض کسانوں پر حملہ نہیں ہے۔ ہندستان کے 40فیصد لوگوں پر یہ حملہ ہے۔
یہ کسان جو نہایت چوکس طبقہ ہے جس نے ابتدائی حالات میں ہی اس کو سمجھ چکا ہے“۔ انہوں نے کہاکہ مودی حکومت نے اچانک جی ایس ٹی‘ نوٹ بندی اور لاک ڈاؤن کااعلان کردیا‘ ہندوستان کی معیشت پر اس کا شدید اثر پڑا ہے۔
انہو ں نے مزیدکہاکہ آج کی تاریخ تک چھوٹے دوکاندار آج تک جی ایس ٹی سمجھ نہیں پائے ہیں۔ جمعہ کے روز دہلی میں منعقدہ پریس کانفرنس میں دئے گئے اپنے بیان کو دہراتے ہوئے انہوں نے مودی حکومت کو ہندوستان کی مقدس زمین فنگر 3سے فنگر 4تک کا علاقے چین کے سپرد کردینے کا مورد الزام ٹہرایاہے۔
مودی حکومت پر حملہ میں انہوں نے کہاکہ ”وہ چین کے سامنے تو نہیں کھڑے ہوسکتے ہیں مگر کسانوں کو دھمکانے کاکام جاری رکھے ہوئے ہیں۔
پدما پورا میں انہوں نے کہاکہ ”آج کی تاریخ تک مرکزی حکومت یہ کہہ رہی ہے کہ کسانوں کے پاس تین مواقع ہیں‘ جی ہاں انہوں نے یہ موقع دئے ہیں پہلا بھوک‘ دوسری بے روزگاری اور تیسرا خودکشی“۔
چیف منسٹر اشوک گہلوٹ ریاستی کانگریس صدر گوند سنگھ دوستارا‘ اسٹیٹ انچارج اجئے ماکھن اور سگابق پی سی سی صدر اور سابق چیف نائب چیف منسٹر سچن پائلٹ تقریب میں موجود لوگوں میں شامل تھے۔
سورت گڑھ فضائی پٹے پر جمعہ کے روز گہلوٹ نے گاندھی کا استقبال کیاہے