اگر عدالت عالیہ میرے تحفظ کی ضمانت دے تو میں آج وطن واپس لوٹ آؤں گا: ڈاکٹرذاکر نائک

,

   

اسلامی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک نے گزشتہ روز اس بات کا اظہار کیا ہے کہ اگر سپریم کورٹ تحریری طورپر ان کے تحفظ اور تب تک جیل میں نہ رکھے جانے کی ضمانت دے ،جب تک انہیں سزا نہ ہوجائے تو وہ آج وطن واپس لوٹ آئیں گے۔ انہوں نے ایک بیان میں یہ بھی کہا کہ انہیں ہندوستانی عدلیہ پر اعتماد ہے ،لیکن استغاثہ کے طریقہ کا ر پر بھروسہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ”مجھے ہندوستانی ایجنسیوں کی کارکردگی کا علم ہے۔ میں اپنی زندگی اور اپنے نامکمل کام کو برباد نہیں کرنا چاہتا ہوں ۔“ڈاکٹر نائیک حال میں ای ڈی کے ذریعہ کی گئی کارروائی پر اظہار خیال کررہے تھے جس نے ان کے خلاف 193کروڑ روپے کے حوالہ کا مقدمہ دائر کیا ہے اور ممبئی کی ایک عدالت نے ان کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیا ہے۔

ڈاکٹر ذاکرنائیک نے کہا کہ ہندوستانی خفیہ ایجنسیوں کی کارکردگی قابل مذمت ہے اور ”میرے نام کے ساتھ روز روز نئی نئی کہانیاں پیش کی جارہی ہیں اور یہ سب ناانصافی پر مبنی ہے اور ان کی کوشش ہے کہ انہیں پکڑکر جیل میں ڈال دیا جائے اور کوئی سماعت نہ ہو۔