’اگنی پتھ ‘ کیخلاف نوجوانوں کا پرتشدد احتجاج ، کئی جگہ ٹرینیں نذر آتش

,

   

فوجی بننے کے خواہشمندوں کو مرکز کی نئی ملٹری ریکروٹمنٹ اسکیم سے سخت مایوسی ۔آج بند منانے کا امکان

نئی دہلی : مسلح افواج میں شامل ہونے کے خواہشمند نوجوانوں کا مرکزی حکومت کی نئی ملٹری ریکروٹمنٹ اسکیم ’ اگنی پتھ‘ کے خلاف احتجاج آج جمعہ کو ملک کے کئی حصوں میں پرتشدد ہوگیا ۔ زائد از 10 ریاستوں بشمول بہار ، اترپردیش ، دہلی ، تلنگانہ ، مغربی بنگال اور راجستھان میں تشدد کے واقعات پیش آئے ۔ تلنگانہ کے سکندرآباد کے بشمول کئی جگہ ٹرینوں کو احتجاجیوں نے نذر آتش کردیا ۔ ریلوے نے بتایا کہ احتجاجوں کے تناظر میں زائد از 200 ٹرینیں منسوخ کی جاچکی ہیں ۔ مجموعی طور پر متاثرہ ٹرینوں کی تعداد 340 ہے۔بہار میں کئی طلباء تنظیموں نے ہفتہ /18 جون کو بند منانے کی اپیل کی ہے۔ اپوزیشن آر جے ڈی نے بند کی تائید کی ہے ۔ جبکہ بر سراقتدار بی جے پی نے الزام عائد کیا کہ تشدد میں اپوزیشن پارٹی کے کارکنان ملوث ہوئے ہیں ۔ قومی سطح کی کئی تنظیموں نے بھی بھارت بند کی اپیل کی اور حکومت کو الٹی میٹم دیا کہ اگر اندرون 24 گھنٹے اگنی پتھ اسکیم سے دستبرداری اختیار نہیں کی جاتی ہے تو پھر ملک بھر میں متعدد خدمات متاثر ہوں گی جس کی ذمہ داری مرکزی حکومت پر ہی عائد ہوگی ۔ تاہم بھارت بند کی تادم تحریر توثیق نہیں ہوسکی ۔ اس معاملہ میں ہفتہ کی صبح فیصلہ کن موقف سامنے آسکتا ہے اورمرکزی حکومت اطمینان بخش تیقن دینے میں ناکام ہوتی ہے تو بھارت بند کا پورا امکان ہے ۔ اگنی پتھ اسکیم کا اعلان 17.5 اور 21 سال کے ایج گروپ والوں کی ملٹری سرویس میں بھرتی کیلئے کیا گیا لیکن بڑی خامی یہ ہے کہ یہ تقرر محض 4 سال کیلئے ہوگا ۔ اسی نقطہ پر وسیع پیمانے پر ایجی ٹیشن شروع ہوگیا ۔ اسے دیکھتے ہوئے مرکز نے بالائی حدیں عمر 23 سال کی لیکن احتجاجیوں کو میعاد پر ہرگز اطمینان نہیں ہے ۔