اہم خبر !امریکہ ہٹائی ترکی سے تمام پابندیاں

,

   

امریکی نے بدھ کو بتایا کہ ترکی کے ساتھ شام میں پوری طرح سے جنگ بندی کا اعلان کیا گیا ہے اور ایسے میں انہوں نے ترکی سے سبھی پابندیاں ہٹانے کا فرمان جاری کیاہے ۔ انہوں نے وائٹ ہاؤس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج صبح ترک حکومت نے میری انتظامیہ کو بتایا ہے کہ وہ شام میں لڑائی اور جارحیت بند کر کے مستقل سیز فائر کے قیام پر عمل کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس فیصلہ کے بعد میں نے اپنے سکریٹری خزانہ کو ترکی پر لگائی گئی تمام پابندیاں اٹھانے حکم دیا ہے ، جو 14 اکتوبر کو ترکی کی جانب سے شمال مشرقی شام میں کردوں کے خلاف فوجی جارحیت کے جواب میں عائد کی گئی تھی۔

 صدر ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ اس وقت تک یہ ساری پابندی ہٹی رہیں گی ، جب تک کچھ اصول کے خلاف نہیں ہوتا، یا کوئی ہمیں ناخوش کرنے والا کام نہیں ہوتا۔ ان کا دعویٰ ہے کہ ترکی ، شام اور سبھی طرح کے کرد صدیوں سے لڑائی کرتے آرہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس معاہدہ کے نتیجہ میں شام میں 75 میل تک ترکی سیف زون کی حیثیت سے اپنے دستے تعینات کر سکے گا اور روس اور ترک افواج مشترکہ طور پر اس علاقہ میں گھوم سکیں گی۔

واضح رہے کہ امریکی فوج کو اس علاقہ سے نکالنے کیلئے ٹرمپ ک مسلسل تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔ خود ان کی پارٹی کے لیڈران بھی ایسا کرنے کیلئے ان کی مخالفت کئی بار کرچکے ہیں ۔ کئی لیڈران نے امریکہ میں بیان دیا تھا کہ ایسا کرکے ٹرمپ نے کردوں کو دھوکہ دیا ہے جو کبھی ان کے خاص ساتھی رہ چکے ہیں۔

 صدر ٹرمپ نے اس فیصلہ کو امریکہ کے مفاد میں کہا ہے۔ ان کا یہ بیان روسی فوج کے شمالی شام کی جانب بڑھنے کے کچھ ہی دیر بعد آیا ہے ۔ روسی فوج ، کرد لڑاکوں کو اس علاقہ سے دوسرے علاقوں میں بسانے کی تیاری کر رہی ہے ۔