ایرانی جنرل نے کہاکہ سعودی شاہی خاندان کے اجداد یہودی ہیں

,

   

السعود 1744سے سعودی عربیہ کا شاہی حکمران خاندان ہے
نئی دہلی۔ایران کی اسلامی انقلابی گارڈس کارپس بحریہ کے مذکورہ کمانڈر نے حال ہی میں کہاکہ سعودی عربیہ کے شاہی خاندان کے حکمران ممبرس درحقیقت یہودی ہیں اور یروشلم پوسٹ نے خبر دی او ریہ کہ ایران کے ساتھ ان کاتنازعہ ساتویں صدی میں مسلم اور یہودی قبائیل کے درمیان ہونے والی لڑائیوں سے جڑا ہوا ہے۔

جنوری میں یہ تقریر کی گئی تھی جس کو ایران کے بشاہر ٹی وی نے نشر کیااور میڈل ایسٹ میڈیا ریسرچ انسٹیٹیوٹ (ایم ای ایم آر ائی) نے اس کاترجمہ کیاہے۔

مذکورہ کمانڈر جنرل علی ریزا تنگسیری ”ہم مسلم ملک میں صیہونیوں اور یہودیوں کی نسل سے ہونے والی ناانصافی کو برداشت نہیں کرسکتے“۔

انہوں نے مزید کہاکہ ”یہ دیکھ کر ہم برداشت نہیں کرسکتے کہ مسلمانوں کو ان لوگوں کے ہاتھوں قتل کیاجارہا ہے جو خود کونہیں کہتے مگر ہیں“۔

یروشلم پوسٹ نے شائد سعودی عرب کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ ”یہ وہی یہودی ہیں جنھیں میں نے صیہونی کہنا پسند کروں گا‘ کس کے دل کبھی اسلام سے مغلوب نہیں ہوسکتے اور آج کے وقت میں پیغمبر اسلام ؐ سے بھی نہیں ہیں“۔

اس رپورٹ میں کہاگیاہے مذکورہ ایرانی قیادت شیعہ ہے چونکہ وہ سعودی عربیہ کے مخالف ہیں جو سنی ہیں۔تنگسیری نے اس سے قبل کی جنگوں کا بھی ذکر کیا جس میں مسلمانوں نے یہودی قبائیلوں سے لڑی جو صرف ”نام کے‘‘ مسلمان تھے۔

انہوں نے اپنی بات کا اختتام یہ کہتے ہوئے کیا کہ”کیا آل سعود مسلمان ہیں؟یہ وہی یہودی ہیں جو قدیم عرب میں رہنے والے یہودی ہیں“۔السعود 1744سے سعودی عربیہ کا شاہی حکمران خاندان ہے‘ جو محمد بن سعود اور ان کے بھائیوں کی اولادوں پر مشتمل ہے۔

عراق میں امریکی فضائی حملے میں 3جنوری 2020کو ہوئی سلیمانی کی ہلاکت کے دوسری برسی کے پیش نظر حال ہی میں امریکہ اور اسرائیل کے خلاف ایران کی بیان بازیوں نے شدت اختیار کرلی ہے۔