ایرانی صدر اور وزیر خارجہ ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق

   

رئیسی آذربائیجان کے دورے کے بعد ایران واپس آ رہے تھے کہ اتوار کی سہ پہر ان کا ہیلی کاپٹر خراب موسم کی وجہ سے گر گیا۔


تہران: سرکاری میڈیا پریس ٹی وی کے مطابق ایران کے صدر ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان اور ایک روز قبل ملک کے شمال مغرب میں گر کر تباہ ہونے والے ہیلی کاپٹر میں سوار تمام افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔


ہیلی کاپٹر کے حادثے میں ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان، مشرقی آذربائیجان کے گورنر ملک رحمتی، مشرقی آذربائیجان کے امام جمعہ محمد علی علی ہاشم اور کئی دیگر مسافر جاں بحق ہوئے ہیں۔ رئیسی ایران آذربائیجان کے سرحدی علاقے سے واپسی کے بعد ایران کے شمال مغرب میں تبریز شہر کی طرف جا رہے تھے جب ہیلی کاپٹر شدید دھند کی لپیٹ میں آ گیا۔


سرکاری خبر رساں ایجنسی ائی آر این اے نے رپورٹ کیا، “صدر اور وزیر خارجہ کی شہادت کے بعد، حکومتی کابینہ نے ایک ہنگامی اجلاس طلب کیا۔”


سی این این کے مطابق، ایرانی آئین کا حکم ہے کہ صدر کی موت کی صورت میں، پہلا نائب صدر سپریم لیڈر کی منظوری سے صدر کے اختیارات اور فرائض سنبھالے گا۔ نائب صدر محمد مخبر اگلے نمبر پر ہوں گے۔


دریں اثنا، الجزیرہ کے ایک رپورٹر نے کہا کہ “ہیلی کاپٹر کے ملبے کو دیکھ کر، اس طرح کے حادثے میں کسی کے زندہ بچ جانے کے امکانات بہت کم ہیں۔ ہم نے دیکھا کہ ہیلی کاپٹر کا پورا کیبن مکمل طور پر جل گیا ہے۔


اشاعت میں کہا گیا ہے کہ ایرانی حکام “یہ کہہ رہے ہیں کہ کچھ لاشیں شناخت سے باہر جل گئی ہیں، اور وہ اس بات کی شناخت نہیں کر سکے کہ اس مقام پر کون ہے۔”


ریڈ کریسنٹ کی طرف سے اٹھائے گئے ملبے کی ڈرون فوٹیج سرکاری میڈیا پر چلائی گئی۔ سی این این نے رپورٹ کیا کہ اس نے حادثے کی جگہ کو ایک کھڑی، جنگلاتی پہاڑی پر دکھایا، جس میں نیلے اور سفید دم سے پرے ہیلی کاپٹر کا تھوڑا سا حصہ باقی تھا۔]

صدر رئیسی کو لے جانے والے ہیلی کاپٹر کے حادثے کی جگہ آج کے اوائل میں جنگل کے پہاڑوں میں پائی گئی۔ ملبہ کھویلار گاؤں سے کلیم جانے والے راستے پر ملا۔


تسنیم نیوز ایجنسی نے ورزقان سے اطلاع دی ہے کہ جائے حادثہ کے ممکنہ نقاط کے اعلان کے بعد ریسکیو ٹیمیں فوری طور پر مقررہ مقام پر روانہ ہوگئیں تاہم ہیلی کاپٹر کا کوئی نشان نہیں تھا۔


کھوئیلر سے کلیم کے راستے پر دن کی روشنی میں سرچ آپریشن جاری رہا۔


ریسکیو ٹیموں نے پھر ایک پہاڑی پر ہیلی کاپٹر کے بلیڈ اور پروں کو دیکھا اور فوری طور پر پہاڑی کی طرف اپنا راستہ بدل لیا۔


ایرانی ہلال احمر کے سربراہ نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ریسکیو ٹیموں کی ویڈیوز کے مطابق ہیلی کاپٹر کے پورے کیبن کو کافی نقصان پہنچا اور جل گیا، انہوں نے مزید کہا کہ جائے وقوعہ پر زندہ بچ جانے کے کوئی آثار نہیں ہیں۔


رئیسی آذربائیجان کے دورے کے بعد ایران واپس آ رہے تھے کہ اتوار کی سہ پہر ان کا ہیلی کاپٹر خراب موسم کی وجہ سے گر گیا۔


تسنیم نیوز کی رپورٹ کے مطابق، اتوار کو شمال مغربی ایران میں گر کر تباہ ہونے والے ہیلی کاپٹر میں نو افراد سوار تھے، جن میں تین اہلکار، ایک امام، اور فلائٹ اور سیکیورٹی ٹیم کے ارکان شامل تھے۔


آئی آر جی سی کے زیر انتظام میڈیا آؤٹ لیٹ، سپاہ نے اطلاع دی ہے کہ ان نو میں:

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان؛ مشرقی آذربائیجان صوبے کے گورنر ملک رحمتی، تبریز کے نماز جمعہ کے امام محمد علی الہاشم کے ساتھ ساتھ ایک پائلٹ، کوپائلٹ، عملے کے سربراہ، سیکورٹی کے سربراہ اور ایک اور محافظ شامل ہیں ۔


ایران پہلی بار ایسی صورتحال سے گزر رہا ہے۔ الجزیرہ کی خبر کے مطابق، ملک نے صدر اور وزیر خارجہ کے ہیلی کاپٹر کے حادثے میں لاپتہ ہوتے ہوئے کبھی ایسا کچھ نہیں دیکھا۔


صدر رئیسی اور دیگر ہلاک ہونے والوں کی لاشیں تبریز شہر منتقل کر دی گئیں۔


سرکاری میڈیا نے پیر کو ہلال احمر کے حوالے سے اطلاع دی کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی، ان کے وزیر خارجہ اور دیگر حکام کی میتیں جو ہیلی کاپٹر کے حادثے میں ہلاک ہو گئے تھے، ایران کے شہر تبریز پہنچا دی گئی۔


اسلامی جمہوریہ ہلال احمر سوسائٹی (ائی آر سی ایس) کے سربراہ پیر حسین کولیوند نے آج ٹیلی ویژن پر جاری بیان میں کہا کہ رئیسی اور دیگر اہلکاروں کے لیے بڑے پیمانے پر تلاش اور بچاؤ آپریشن اس وقت اختتام پذیر ہوا جب ان کی لاشیں ایران کے مشرقی آذربائیجان صوبے میں ایک مقام پر بھیجی گئیں۔

جہاں ان کی تدفین کی جائے گی۔


دریں اثنا، ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے رئیسی کو خراج تحسین پیش کیا۔ الجزیرہ کی خبر کے مطابق، X پر ایک پوسٹ میں، ایرانی رہنما نے اپنی اور رئیسی کی ایک تصویر پوسٹ کی جس میں ایک مختصر پیغام امام رضا، شیعہ اسلام کے آٹھویں امام اور ایران میں ایک قابل احترام شخصیت کا حوالہ دیا گیا تھا۔

https://twitter.com/ShaykhSulaiman/status/1792437926443286903