ایران کو نیوکلیئر ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت ہر گز نہیں دوں گا: بائیڈن

,

   

ٹرمپ انتظامیہ نے ایران کی نیوکلیئر مواد حاصل کرنے کی صلاحیت کو بڑھایا

واشنگٹن: امریکہ کے منتخب صدر جو بائیڈن نے زور دے کر کہا ہے کہ ان کی انتظامیہ ایران کو نیوکلیئر ہتھیار حاصل ہر گز حاصل نہیں کرنے دے گی۔ انہوں نے یہ بات جمعرات کے روز امریکی نیوز چینل CNN کو دیے گئے ایک انٹرویو کے دوران کہی۔بائیڈن کے مطابق امریکہ کو نیوکلیئر معاہدے سے علاحدہ کرنے کے ٹرمپ انتظامیہ کے فیصلے نے ایران کو نیوکلیئر ہتھیاروں کے حصول کے “قریب” جانے پر مجبور کر دیا۔منتخب صدر نے واضح کیا کہ نیوکلیئر معاہدے سے امریکہ کے علاحدہ ہونے کا مقصد زیادہ سخت اقدامات کرنا تھا تاہم آپ دیکھ لیجیے کہ انہوں نے کیا کر دیا ،،، ٹرمپ انتظامیہ نے ایران کی نیوکلیئر مواد حاصل کرنے کی صلاحیت کو بڑھا دیا اور اب یہ لوگ (ایرانی) اتنا مواد حاصل کرنے کے قریب جا رہے ہیں جو نیوکلیئر ہتھیار بنانے کے لیے کافی ہو۔ اس کے علاوہ میزائلوں کا معاملہ بھی ہے۔ایران کے اہم نیوکلیئر سائنس دان محسن فخری زادہ کی ہلاکت کی روشنی میں جب بائیڈن سے پوچھا گیا کہ وہ امریکہ اور ایران کے درمیان مذاکرات کا مستقبل کیسا دیکھ رہے ہیں تو منتخب صدر کا کہنا تھا کہ اس مرحلے پر اس امر کا تعین کرنا “بہت مشکل” ہے۔بائیڈن کے مطابق امریکہ خارجہ پالیسی کے معاملات سے نمٹنا بے حد دشوار ہے۔ انہوں نے کہا کہ “ہم اکیلے یہ نہیں کر سکتے۔ لہٰذا ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم ایک بڑے مجموعے کا حصہ بنیں تا کہ نہ صرف ایران بلکہ روس، چین اور دیگر بہت سے معاملات سے نمٹ سکیں”۔یاد رہے کہ گذشتہ روز جمعرات کو ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا کہ “ان کا ملک مغرب کے ساتھ نیوکلیئر معاہدے کے حوالے سے دوبارہ مذاکرات نہیں کرے گا”۔ انہوں نے امریکہ سے مطالبہ کیا کہ وہ “حسنِ نیت کے اظہار کے لیے نیوکلیئر معاہدے میں واپس آئے اس کے بعد تہران اس سمجھوتے کی مکمل پاسداری کرے گا”۔جواد ظریف نے ایران پر امریکی اقتصادی پابندیوں کو انسانیت کے خلاف جرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان پابندیوں کو اٹھا لینا چاہیے۔