ایران کے 14ویں صدارتی انتخابات، جو ابتدائی طور پر 2025 کے لیے طے کیے گئے تھے، 19 مئی کو ہیلی کاپٹر کے حادثے میں صدر ابراہیم رئیسی کی غیر متوقع موت کے بعد دوبارہ شیڈول کر دیا گیا تھا۔
نئی دہلی: ایران کے اصلاح پسند اور سابق وزیر صحت مسعود پیزشکیان نے ہفتے کے روز 14ویں صدارتی انتخابات میں اپنے حریف سعید جلیلی کو شکست دے کر کامیابی حاصل کی۔
ایران انٹرنیشنل نیوز کی رپورٹ کے مطابق، مسعود پیزشکیان کو رن آف میں کل 30,573,931 ووٹوں میں سے 16,384,402 ووٹ ملے۔
تاہم، ووٹر ٹرن آؤٹ 49.8 فیصد رہا، جو انتخابات کے پہلے مرحلے کے مقابلے نسبتاً کم ہے، کیونکہ 50 فیصد سے زیادہ اہل ووٹروں نے انتخابات کا بائیکاٹ کیا۔
ایران کے صدارتی انتخابات کے لیے ووٹنگ کا آغاز جمعے کی صبح ہوا، جس میں دو سرکردہ دعویدار، مسعود پیزشکیان اور سعید جلیلی، جو ایک اصول پسند اور تہران اور عالمی طاقتوں کے درمیان جوہری مذاکرات میں سابق چیف مذاکرات کار تھے۔
ایران میں 28 جون کو انتخابات ہوئے اور اگلے روز ایران کے الیکشن ہیڈ کوارٹر کے ترجمان محسن اسلامی نے پہلے مرحلے کے نتائج کا اعلان کیا، جس میں پیزشکیان نے کل ووٹوں کا 42.6 فیصد حاصل کیا، جب کہ جلیلی کو 38.8 فیصد ووٹ ملے۔
دوڑ میں آگے نکلنے کے باوجود، کوئی بھی امیدوار صدارتی دوڑ جیتنے کے لیے درکار 50 فیصد کا نشان عبور نہیں کر سکا۔
ایران کے 14ویں صدارتی انتخابات، جو ابتدائی طور پر 2025 کے لیے طے کیے گئے تھے، 19 مئی کو ہیلی کاپٹر کے حادثے میں صدر ابراہیم رئیسی کی غیر متوقع موت کے بعد دوبارہ شیڈول کر دیا گیا تھا۔