ایسا دل حقیقت دین سے خالی ہے۔۔۔۔ بقلم مولانا سید ابو الاعلی مودودی صاحب رحمہ اللہ

,

   

اگر کوئی شخص یہ کہتا ہے کہ خدا اور رسول کا حکم کچھ بھی ہو, مگر فلاں بات تو باپ دادا سے ہوتی چلی آرہی ہے,اسکو کیسے چھوڑا جاسکتا ہے, یا فلاں قاعدہ تو میرےخاندان اور برادری میں مقرر ہے,اسے کیوں کر توڑا جاسکتا ہے,تو ایسے شخص کا شمار بھی منافقوں میں ہوگا,خواہ نمازیں پڑھتے پڑھتےاس کی پیشانی پر کتنا ہی بڑا گٹا پڑ گیا ہو , اور ظاہر میں اسنے کتنی ہی متشرع صورت بنا رکھی ہو,اسلئے کہ دین کی اصل حقیقت اس کے دل میں اتری ہی نہیں,دین رکوع سجدے روزے اور حج کا نام نہیں ہے,اور نہ دین انسان کی صورت اور اس کے لباس میں ہوتا ہے,بلکہ اصل میں دین نام ہے خدا خدا اور اس کے رسول کی اطاعت کا ہے,جو شخص اپنے معاملات میں خدا اور رسول کی اطاعت سے انکار کرتا ہے اس کا دل حقیقت میں دین سے خالی ہے, اس کی نماز اور اسکا روزہ اور اسکی متشرع صورت ایک دھوکے کے سوا کچھ نہیں ہے…

سوشل میڈیا ڈیسک آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ