ایل او سی پر پاکستان کی فائرنگ میں بی ایس ایف آفیسر ہلاک

   

جموں ؍ سرینگر:بارڈر سکیورٹی فورس (بی ایس ایف) کا ایک آفیسر منگل کو جموں و کشمیر کے ضلع راجوری میں لائن آف کنٹرول پر پاکستانی دستوں کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزی میں ہلاک ہوگیا۔ بی ایس ایف کے بیان میں بتایا گیا کہ پاکستان آرمی راجوری سیکٹر میں فائر بندی کی خلاف ورزی میں ملوث ہوئی حالانکہ ہندوستان کی جانب سے کوئی اشتعال انگیزی نہیں ہوئی۔ پاکستان کی فائرنگ میں بی ایس ایف سب انسپکٹر بی گیتے کی جان گئی۔ جبکہ وہ بہادری کے ساتھ محاذ پر آگے بڑھتے ہوئے دشمن کی فائرنگ کا جواب دے رہے تھے۔ انہوں نے اپنے کئی ساتھیوں کی جان ضرور بچائی مگر منی پور سے تعلق رکھنے والے آفیسر نے خود اپنی جان دے دی۔قبل ازیں جموں و کشمیر کے ضلع راجوری کے نوشیرہ سیکٹر میں لائن آف کنٹرول پر منگل کی صبح ہندوستان اور پاکستان کی افواج کے درمیان گولہ باری کا تبادلہ ہوا۔ تاہم کسی جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے ۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ضلع راجوری کے نوشیرہ سیکٹر کے بابا کھوری علاقے میں ایل او سی پر منگل کی صبح پاکستانی فوج نے فائر بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے گولہ باری شروع کر دی۔انہوں نے بتایا کہ کئی گولے بابا کھوری علاقے کی متصل بستوں میں بھی جا گرے جس سے علاقے میں خوف ودہشت پھیل گیا۔ ۔قابل ذکر ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان سال 2003 میں جنگ بندی معاہدہ طے پانے کے باوجود بھی جموں و کشمیر کے سرحدوں پر طرفین کے درمیان ایک دوسرے کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ تواتر کے ساتھ جاری ہے ۔جموں و کشمیر کی سرحدوں پر طرفین کے درمیان گذشتہ تین برسوں کے دوران زائد از ساڑھے آٹھ ہزار بار جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی ہوئی ہے ۔وزارت امور داخلہ نے جموں کے ایک کارکن کی طرف سے دائر ایک آر ٹی آئی کے جواب میں انکشاف کیا ہے کہ یکم جنوری 2018 سے سال رواں کے ماہ جولائی تک جموں و کشمیر میں سرحدوں پر پاکستان نے 8 ہزار 571 بار جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے ۔