ایم پی’پٹھان‘ اسکریننگ: ہندوتو ا ہجوم نے اسلام فوبیا نعرے لگائے

,

   

جیسے ہی اس احتجاج کی خبر شہر میں پھیلی کئی مقامی مسلمان سڑکوں پر اتر گئے اور دائیں بازو مظاہروں کی مخالفت کی۔
مدھیہ پردیش کے اندور میں ایک ہندوتوا گروپ کے ممبرس نے تھیٹر کے سامنے پہنچ کرشان رسالتؐ میں گستاخی کی اور شاہ رخ خان کی فلم ’پٹھان‘ کے خلاف نعرے لگائے جو چہارشنبہ کے روز دنیا بھر میں ریلیز ہوئی ہے۔

بھگوا شال اوڑھے ہوئے دائیں بازو کارکنان شان اقدس میں گستاخانہ نعرے لگاتے ہوئے ’دیش کے غداروں کو گولی مارو سالوں کو“ کے بھی نعرے لگائے۔

جیسے ہی اس احتجاج کی خبر شہر میں پھیلی کئی مقامی مسلمان سڑکوں پر اتر گئے اور دائیں بازو مظاہروں کی مخالفت کی۔کیمرہ پر ایک پولیس افیسر کوایک مسلم شخص نے بتایاکہ”ہر وقت یہ لوگ ریاستی حکومت کی جانب سے فراہم کردہ محفوظ جال میں رہ کر پیغمبرؐ کی شان میں گستاخی کرتے ہیں۔

او ران کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی جاتی ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ پولیس ان مظاہرین کے خلاف ایف ائی آردرج کرے۔ جب تک ہم احتجاجی دھرنا دیتے رہیں گے“۔


ٹوئٹر پر ردعمل
ٹوئٹر پٹھان ریویو‘ ایس آر کے‘ رانی سا بالی ووڈ‘ بلاک بسٹر کے ہیش ٹیاگس سے بھرا پڑا ہے۔کئی تھیٹروں سے ویڈیوز بھی شیئر کئے گئے جو شائقین سے بھری ہوئی ہے اور جھومے جوپٹھان گانے پر شائقین رقص کرتے ہوئے جس میں دیکھائی دے رہے ہیں۔

منگل کے روز وزیراعظم نریندر مودی نے بی جے پی ورکرس سے دو روزہ قومی عاملہ اجلاس کے دوران فلموں کے متعلق ”غیرضروری“ بیانات دینے سے بچنے کی ہدایت دی تھی۔

ایسے ایک وقت میں یہ سامنے آیاجب ’پٹھان“ پر حالیہ احتجاجی مظاہرے انجام پائی او رکئی بی جے پی قائدین جیسے رام کدم اور مدھیہ پردیش کے وزیرداخلہ نروتم مشرا نے فلم کے گانے ’بے شرم رنگ‘ میں دپیکا پدکون کے بھگوا رنگ کے لباس کو اپنی تنقید کانشانہ بنایاتھا