ایودھیامیں رام مندر کی تعمیر کے لئے آر ایس ایس لیڈرنے2025تک کا وقت دیاہے

,

   

آر ایس ایس جنرل سکریٹری بھیاجی جوشی نے پریاگ راج(الہ آباد) میں کمبھ میلہ کے دوران منعقدہ ایک تقریب کے دوران اس طرح کا بیان دیاہے۔

لکھنو۔کیونکہ سادھو رام مندر کی تعمیر کے متعلق بات کررہے ہیں ‘ راشٹرایہ سیوم سیوک سنگھ( آر ایس ایس)جنرل سکریٹری بھیاجی جوشی نے اعلان کردیا کہ 2025تک ایودھیامیں رام مندر کی تعمیر ہوجائے گی۔

پریاگ راج ( الہ آباد) میں جاری کمبھ میلے کے دوران منعقدہ ایک تقریب میں جوشی ( موہن بھگوات کے بعد آر ایس ایس میں دوسرے نمبر کے لیڈر) نے کہاکہ ’’ ٹھیک 1952کی طرح جب گجرات میں سومناتھ مندر کی تعمیر عمل میں ائی تھی ‘ ایودھیامیں2025تک رام مندر کی تعمیر کے ذریعہ ملک بھی تیزی کے ساتھ ترقی کرے گا‘‘۔

جوشی کا یہ بیان موہن بھگوات کے اس بیان کے متضاد ہے جس میں نریندر مودی حکومت سے ایودھیا میں مندر کی تعمیر کے لئے بل پاس کرنے کا مطالبہ کیاگیاتھا ۔

بھگوات نے یہ بھی کہاتھا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے معاملے میں تاخیر عدم انصاف کی وجہہ بن رہی ہے۔ انڈیاٹوڈے ٹی وی سے بھگوات کے تبصرے پر بات کرتے ہوئے جوشی نے کہاکہ’’میں نے ایسا کہا ہے کہ ایودھیامیں رام مندر کی تعمیر2025تک ہوجائے گی۔

ہم چاہتے ہیں کہ ایودھیا تنازعہ کاسپریم کورٹ جلد سے جلد حل نکالے کیونکہ ہندوسماج کے لوگوں کے جذبات مجروح نہ ہوں اور ان کا احترام کیاجانا چاہئے‘‘۔

وی ایچ پی کے بین الاقوامی صدر وشنو سداسیو کوکجی نے کہاکہ ’’ بھگوات کے بیان کو غلط طریقے سے پیش کیاگیاہے۔

آر ایس ایس لیڈر کا یہ کہناتھا کہ ’کوئی بھی بڑی عمارت کی تعمیرکے لئے وقت لگتا ہے‘ اور کس طرح رام مندر کی تعمیر چھ سالوں میں ممکن ہے۔

مندر کے لئے قانون کی ہم ہر وقت حمایت کرتے ہیں۔ اگر نریندر مودی کی حکومت اس کو آگے بھی بڑھائے گی تو جو لوگ اس کا مخالفت کریں جس کی وجہہ سے دوبارہ عدالت جانا پڑیگا‘‘۔

کوکجی نے کہاکہ ’’ ہم نے پریاگ راج میں 31جنوری سے دورزہ دھرم سند طلب کیاہے۔

ملک بھر کے سادھو اس میں حصہ لیں گے اور رام مندر کے معاملے پر فیصلہ لیاجائے گا۔ ہم اس فیصلے کو قبول کریں گے‘‘۔ وہیں انڈیاٹوڈے ٹی وی سے بات کرتے ہوئے بی جے پی کے لیڈر شہنواز حسین نے کہاکہ ’’ ہمارا ماننا ہے کہ بہت جلد ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر ہوگی۔

معاملہ سپریم کورٹ میں زیرالتوا ہے اور بہت جلد اس پرکوئی فیصلہ ائے گا۔ وزیراعظم مودی نے کہا ہے کہ مندر قانونی دائرے کار میں تعمیرکیاجائے گا‘‘۔