بابری مسجد – رام مندر معاملے پر آج سپریم کورٹ کی پانچ رکنی آئینی بینچ کی طرف سے سماعت ہونی تھی ۔ چیف جسٹس رنجن گگوئی کی سربراہی والی پانچ رکنی آئینی بنچ کو اس معاملے میں سماعت کرنی تھی۔ لیکن جسٹس یو للت کے معاملہ سے الگ ہونے کے بعد اس سماعت کو 29 جنوری تک کے لئے ملتوی کر دیا گیا ہے۔
اب سماعت کے لئے کسی نئے جج کو شامل کیا جائے گا۔ لیکن معاملہ فی الحال ٹل گیا ہے۔ جسٹس یو للت نے سماعت سے خود کو الگ کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ سماعت میں حصہ نہیں لیں گے۔ چیف جسٹس رنجن گوگوئی نے کہا کہ اب سماعت کو رد کرنے کے علاوہ اور کوئی بھی چارہ نہیں ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ایودھیا معاملہ میں اس طرح کی بینچ تشکیل کرنا چونکانے والا ہے۔ ابھی تک ایسی کوئی مثال سامنے نہیں آئی ہے جب سپریم کورٹ کے ایڈمنسٹریٹیو آرڈر کے ذریعہ آئینی بینچ کی تشکیل کی گئی ہو۔ اس آئینی بینچ میں جسٹس رنجن گوگوئی، جسٹس ایس اے بوڑے، این وی رمنا، یویوللت اورڈی وائی چندرچوڑ شامل ہیں۔