بابری مسجد کیس کے فریق انصاری تمام ملزمین کو برات چاہتے ہیں
ایودھیا۔بابری مسجد معاملے کے فریق اقبال انصاری نے سی بی ائی کی عدالت جس میں مسجد کی شہادت کے کیس پر سنوائی چل رہی ہے‘ اس کیس کے تمام ملزمین
ایودھیا۔بابری مسجد معاملے کے فریق اقبال انصاری نے سی بی ائی کی عدالت جس میں مسجد کی شہادت کے کیس پر سنوائی چل رہی ہے‘ اس کیس کے تمام ملزمین
لکھنو۔بابر ی مسجد شہادت کے تمام 32ملزمین بشمول سابق ڈپٹی پرائم منسٹر ایل کے اڈوانی‘ سابق اترپردیش چیف منسٹر کلیان سنگھ‘بی جے پی لیڈر اوما بھارتی اور وی ایچ پی
حیدرآباد۔اسدالدین اویسی صدر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین(اے ائی ایم ائی ایم) اور حیدرآباد رکن پارلیمنٹ نے ٹوئٹ کیا کہ”بابری مسجد تھی‘ ہے اور رہے گی انشاء اللہ بابری زندہ
لکھنو۔سال1992میں بابری مسجد شہادت کے کیس میں سنوائی کررہی سی بی ائی کی خصوصی عدالت میں جمعرات کے روز بی جے پی کی سینئر لیڈر اوما بھارتی شخصی طور پر
ایودھیا۔بابری مسجد کے مدعی اقبال انصاری نے چاہتے ہیں کہ جلد سے جلد شہادت بابری مسجد کے کیس کو بند کردیاجائے۔ انصاری نے ہفتہ کے روز رپورٹرس کوبتایا کہ وہ
نئی دہلی۔ سپریم جورٹ نے جمعہ کے روز سی بی ائی‘ لکھنو کی خصوصی عدالت کو دی گئی قطعی تاریخ میں 31اگست2020تک توسیع کردی ہے تاکہ بابری مسجد انہدام کے
عدالت میں اب تک سنگھ کے خلاف اٹھ گواہ معزول ہوچکے ہیں۔ مذکورہ ایجنسی اس ماہ عدالت میں چاراہم گواہوں کو معزول کرانے کی تیاری میں ہے۔اس میں اسٹنٹ اور
مذکورہ پوسٹ بابری مسجد کی شہادت کی برسی کے موقع پر احتجاج کے پیش نظر تھا علی گڑھ۔ایف ائی آر کے مطابق مسلم یونیورسٹی علی گڑھ کے دو طلبہ کو
لکھنؤ: ایودھیا کے طویل کیس کے فیصلہ پر سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ سنادیا۔ یہ مقدمہ عرصہ دراز سے سپریم کورٹ میں زیردوران تھا۔ کورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے متنازعہ
سپریم کورٹ نے ہندؤوں کو بطور عقیدت مند کمیونٹی اور مسلمانوں کو ’باہری لوگوں‘ کی ایک تاریخی شخصیت پر تصور کیاہے دہلی۔مذکورہ بابری مسجد اور رام جنم بھومی اراضی تنازعہ
خبر ایسی ہے کہ چیف جسٹس آف انڈیا رنجن گوگوئی نے اپنا بیرونی دورہ منسوخ کردیا ہے تاکہ وہ تمام وقت سیاسی طور پر انتہائی حساس نوعیت کے رام جنم
عدالت عظمی کی پانچ رکنی ائینی بنچ نے یومیہ 40دن سماعت کی‘17نومبر سے پہلے فیصلہ آنے کی امید‘ فریقین سے تین دن کے اندر جواب داخل کرنے کا حکم جاری‘
نئی دہلی۔ مذکورہ سنوائی جو ایودھیا مالکان حق تنازعہ معاملہ میں چل رہی ہے ممکن ہے کہ 17اکٹوبر کے بجائے 16اکٹوبر کو ختم ہوسکتی ہے کیو نکہ چیف جسٹس رنجن
مذکورہ اے ائی ایم پی ایل بی نے اس بات کا زوردیا کہ اگر کسی بھی صورت میں یونیفارم سیول کوڈ (یو سی سی) نافد کرنے کی کوشش کی گئی
جمعہ کے روز سنوائی کو ختم کرتے ہوئے چیف جسٹس آف انڈیا رنجن گوگوئی‘ جو تنازعہ کی سنوائی کرنے والی پانچ ججوں کی دستوری بنچ کی نگرانی بھی کررہے ہیں
نئی دہلی: سپریم کورٹ میں بابری مسجد ملکیت مقدمہ کی سماعت کے 34ویں دن آج مسلم فریق نے کہا کہ 1885ء کا مقدمہ اور حالیہ مقدمہ ایک جیسا ہے اور
رنجن گوگوئی نے کہاکہ ”چار ہفتوں میں فیصلہ دینا ایک چمتکار کی طرح ہوگا“۔ نئی دہلی۔ایودھیا تنازعہ معاملے کی 32ویں روز سنوائی کے دوران سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے
انصاری نے دعوی کیا ہے کہ ان کے گھر والوں او رفراہم کردہ سکیورٹی کے دو بندوق بردار جوانوں نے انہیں بچایاہے۔ انہوں نے دعوی کیاہے کہ ان کے گھر
ایودھیا مورتی رام للا ویراجمان کی جانب سے عدالت میں پیش ہونے والے ایس ویدیاناتھ نے ارکیالوجیکل سروے آف انڈیا کی جانب سے کی گئی کھدائی پر مشتمل رپورٹ حوالے
ایودھیاتنازعہ1949-1984تک ایک مقامی مسئلہ تھا‘ مگر منظم فرقہ پرستی کے بعد آج یہ یہاں پہنچ گیاہے مذکورہ ایودھیاتنازعہ بہت جلد حل ہوسکتا ہے۔ اس بات کا مضبوط اشارہ مل رہا