ایودھیا۔ابتداء میں ایودھیا کے پجاریوں نے سپریم کورٹ کی مرکزی حکومت کو دی گئی ہدایت کی ستائش کررہے تھے جس میں رام مندر کی تعمیرکے لئے ایک ٹرسٹ قائم کرنے کوکہاگیاہے‘
مگر وہ اب اس کی ساخت‘ ضرورت‘ او رترتیب کے مختلف پہلوؤں کو موضوع بحث لانے کاکام کررہے ہیں۔
تین اہم دعویدار‘ رام جنم بھومی نیاس‘ نرموہی اکھاڑہ اور دیگمبر اکھاڑہ شامل ہیں جو حکومت سے اختلاف کی خبریں ملنے کے وقت ان کی رائے منقسم تھی کہ ٹرسٹ کا قیام سومناتھ مندر کے طرز پر عمل میں لایاجارہا ہے۔
مذکورہ رام جنم بھومی نیاس کے صدر مہنت نرتیا گوپال داس کا دعوی تھا کہ کوئی نیا ٹرسٹ قائم کرنے کی کوئی ضرورت نہیں کیونکہ نیاس نے1993میں ایک ٹرسٹ قیام کیاتھا تاکہ مندر کی تعمیر کی جائے۔
انہوں نے کہاکہ ”پہلے سے ہی ٹرسٹ ہے اور ہم اس کے صدر ہیں اس کو بڑا کرلیاجائے گا۔
اور اس میں جوکمی پڑے گی اس میں نئے لوگوں کو بھرتی کرلیاجائے گا“