ایٹالہ راجندر اسمبلی رکنیت سے مستعفی، اسپیکر سے فوری منظور

   

حضورآباد میں تلنگانہ عوام اور کے سی آر خاندان کے درمیان جنگ کا اعلان

حیدرآباد : سابق ریاستی وزیر ایٹالہ راجندر نے آج اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ پیش کردیا جس کو فوری اثر کے ساتھ اسپیکر اسمبلی پوچارام سرینواس ریڈی نے منظور کردیا۔ ایٹالہ راجندر آج بی جے پی قائدین اور اپنے حامیوں کے ساتھ صبح 10 بجے گن پارک نامپلی پہنچ کر شہیدان تلنگانہ کو خراج عقیدت پیش کیا۔ بعدازاں اسمبلی پہنچ کر سکریٹری اسمبلی کو اسپیکر کے فارمیٹ میں مکتوب استعفیٰ پیش کردیا جس کو بذریعہ فیکس سکریٹری اسمبلی نے ایٹالہ راجندر کا استعفیٰ کو روانہ کیا۔ استعفیٰ کا جائزہ لینے کے بعد بغیر کسی تاخیر کے فوری اثر کے ساتھ اسپیکر نے استعفیٰ کو منظور کرلیا جس کے بعد حضورآباد اسمبلی حلقہ میں ضمنی انتخابات یقینی ہوگئے ہیں۔ گن پارک اور اسمبلی کے میڈیا پوائنٹ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ایٹالہ راجندر نے کہا کہ وہ سیکولرازم پر یقین رکھتے ہوئے اور کمیونزم نظریات کا احترام کرتے ہیں اور بی جے پی میں شمولیت کے بعد بھی اس پر قائم رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حضورآباد میں تلنگانہ عوام اور کے سی آر کے خاندان کے خلاف جنگ ہوگی اور اس جنگ میں کے سی آر کا بھرم ٹوٹ جائے گا اور تلنگانہ میں کے سی آر کو اقتدار سے بیدخل کرنے کیلئے ایک نئی تحریک کا آغاز ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں جمہوریت نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔ کے سی آر نے انہیں بی فارم دیا ہوگا مگر انہیں عوام نے ووٹ دیتے ہوئے کامیاب بنایا ہے۔ دوسری پارٹیوں کے ٹکٹ پر کامیاب ہونے والوں کو ٹی آر ایس حکومت میں وزیر بنایا گیا ہے اور کئی ارکان اسمبلی آج بھی استعفیٰ دیئے بغیر ٹی آر ایس میں موجود ہیں۔ ریاست میں اینٹی ڈیفکشن لا کو پوری طرح نظرانداز کردیا گیا ہے۔ وہ جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں اور عزت نفس کی لڑائی لڑرہے ہیں۔ اس لئے استعفیٰ دے رہے ہیں۔ وہ جھوٹے مقدمات سے ڈرنے گھبرانے والے نہیں ہے اور نہ ہی سر جھکائیں گے بلکہ آر پار کی لڑائی لڑنے کی تیاریاں کررہے ہیں۔ چیف منسٹر کے سی آر کو جمہوریت پر یقین نہیں ہے۔ وہ دولت اور سازشوں کے ذریعہ انتخابات جیتنا چاہتے ہیں اور حضورآباد کے ضمنی انتخابات کیلئے دولت، شراب کو پانی کی طرح بہانے کی تیاریاں کرلی گئی ہیں۔ کروڑہا روپئے کا لالچ دیتے ہوئے میرے حامیوں کو ہراساں و پریشان کیا جارہا ہے مگر ٹی آر ایس قیادت کی یہ تمام سازشیں ناکام ہوں گی کیونکہ عوام پوری طرح ان کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس عہدیداروں کے ذریعہ انہیں ڈرانے دھمکانے کی کوشش کی جارہی ہے اور تحدیدات ان کیلئے کوئی نئی بات نہیں ہے اور نہ ہی مقدمات اور جیل جانے سے وہ ڈرتے ہیں ان کے ڈی این اے میں سیکولرازم ہے کئی لوگوں نے انہیں نئی پارٹی تشکیل دینے کا مشورہ دیا۔ کئی لوگوں نے اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی نہ ہونے کا مشورہ دیا لیکن انہوں نے ضمیر کی آواز پر فیصلہ کیا ہے اور کے سی آر کی آمرانہ حکومت کی قبر کھودنے کیلئے وہ استعفیٰ دے رہے ہیں۔