ایک لاکھ اویسی بھی شہریت قانون پر عمل آوری نہیں روک سکتے

   

مملکتی وزیر داخلہ کشن ریڈی کا دعویٰ، ٹی آر ایس کی سرپرستی میں مجلسی قائدین بے قابو
حیدرآباد ۔25۔ فروری (سیاست نیوز) مرکزی مملکتی وزیر داخلہ جی کشن ریڈی نے کہا کہ ایک لاکھ اویسی بھی رکاوٹ پیدا کریں تو حکومت شہریت ترمیمی قانون پر عمل کر کے دکھائے گی۔ حیدرآباد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کشن ریڈی نے الزام عائد کیا کہ ٹی آر ایس حکومت کی سرپرستی میں مجلسی قائدین بے قابو ہوکر اشتعال انگیز بیانات دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد اویسی کا رویہ غیر ذمہ دارانہ ہے ، وہ من مانی بیانات جاری کر رہے ہیں جس کی کوئی حد نہیں۔ انہوں نے انتباہ دیا کہ مجلس اور ٹی آر ایس کو عوام مناسب سبق سکھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ خاندانی پارٹیوں کے اقتدار کو بہت جلد عوام سبق سکھائیں گے۔ انہوں نے گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن میں شہریت قانون کے خلاف قرارداد کی منظوری کو شرمناک قرار دیا ۔ کشن ریڈی نے کہا کہ دہلی میں تشدد میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ شہریت قانون کے خلاف دھرنا کرنے میں مسابقت کی ضرورت نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتیں باہمی اشتراک کے ذریعہ دیہی علاقوں کی ترقی کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے رنگا ریڈی ضلع میں گرام سبھا میں حصہ لیا۔ اس موقع پر مخاطب کرتے ہوئے کشن ریڈی نے کہا کہ ہر رکن پارلیمنٹ کو ایک گاؤں اختیار کرتے ہوئے اسے ترقی دینی چاہئے ۔ اگر انتخابی حلقہ میں گاؤں نہیں ہے تو قریب کے کسی گاؤں کو ترقی کیلئے اختیار کیا جانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ رنگا ریڈی کے گماڈا ولی گاؤں میں اس قدر ترقی نہیں ہے ، جتنی ہونی چاہئے ۔ انہوں نے عوام کو یقین دلایا کہ وہ گاؤں کی ترقی کے لئے اقدامات کریں گے۔ بعض گوشوں کی جانب سے تنقیدوں کا حوالہ دیتے ہوئے کشن ریڈی نے کہا کہ جب کبھی اہم ضرورت ہوگی ، وہ نئی دہلی جائیں گے۔ نئی دہلی میں تشدد کے واقعات کے دوران کشن ریڈی کے حیدرآباد میں رہنے پر سوشیل میڈیا میں تنقیدیں کی جارہی ہیں۔ کشن ریڈی نے ان تنقیدوں کو مسترد کردیا ۔ انہوں نے کہا کہ دیہی علاقوں کی ترقی کے مقصد سے انہوں نے تقریب کے شرکت کے لئے حیدرآباد کا دورہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اپولو ، کیر ، نمس اور سروجنی دیوی آئی ہاسپٹل سے ڈاکٹرس کی ٹیم کو مواضعات روانہ کرتے ہوئے عوام کو بہتر طبی سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔