ایک کہانی امی کی ز بانی

   

محمد منیر رحمانی

’’ اللہ تعالی کا لاکھ لاکھ شکر ہے میری کہانی اس بار بچوںکامیگزین میں نمایاں مقام پائی ہے اور انعام کے زمرے میں بھی داخل ہوئی ہے ۔ ‘‘ شامیہ ابھی بچوں کا میگزین کے فہرست ورق اور انعامات کے صفحہ کا جائزہ لے ہی رہی تھی کہ رابعہ دبک پڑی’’ ہاں اِدھر لاؤ مجھے بھی دیکھنا ہے میری کہانی کس صفحہ پر چھپی ہے ۔‘‘ شامیہ خوشی کے مارے اُچھل کود کررہی تھی جبکہ رابعہ بچوں کا میگزین کے تمام صفحات کا بغور جائزہ لینے لگی ۔وہ مایوسی عالم میں میگزین کے ایڈیٹر کے خلاف بڑے ہی کرخت لہجے میں جملے ادا کرتی ہوئی اپنے روم کی طرف نکل پڑی ۔

اُدھرشامیہ نے ابو کو فون کرتے ہوئے کہا ۔ ابو جان آج آفس سے واپس آتے ہوئے آپ میرے لئے مٹھائی لائیں میری کہانی چھپی ہے ۔ شامیہ کے قدم زمین پر نہیں تھے گھر میں ایک طرف خوشی تو دوسری طرف غم کا ماحول تھا ۔ شام جب ابو گھر آئے معہ مٹھائی تو شامیہ نے فوراً مٹھائی تقسیم کردی اور گھر والوں نے خوب مزے لیکر کھایا لیکن رابعہ نے ایک ٹکڑا بھی نہیں چھوا تھا ۔ کہانی دراصل آگے یوں بڑھتی ہے کہ رابعہ جو شامیہ کے چھپ جانے سے ناراض ہے وہ اپنی ناراضگی کا بدلہ شامیہ سے اس طرح لے رہی تھی کہ شامیہ اُس سے کوئی بات شیئر کرنا چاہتی ہے تو وہ شامیہ سے بات ہی نہیں کرنا چاہتی تھی ۔ دوچار دن ایسا ہی ہوتا رہا یہ گھر کے ماحول میں اِن دونوں کا کچھ عجیب سا تناؤ تھا ۔امی نے جب اسکا جائزہ لیا ’’ مجھے محسوس ہوا کہ تم دونوں میں خفگی بڑھ گئی ہے اور یہ اچھی عادت نہیں ہے آپس میں ایک دوسرے میں رنجش نہیں رہنی چاہئے ۔ اپنی اپنی کہانی کی زیراکس کاپی مجھے دو تاکہ میں تمہارا مسئلہ حل کروں آخر مجھے بھی تو معلوم ہو کہ ایڈیٹر صاحب نے تم دونوں سے انصاف کیوں نہیں کیا … ؟ امی نے دونوں کی کہانی پڑھیں اور یہ نتیجہ نکالاکہ دونوں سے مخاطب ہو کر کہا دیکھو بچو تم دونوں کا موضوع ایک ہی ہے لیکن بیان و زباں اور پلاٹ میں کچھ ردوبدل ضرورہے ۔ شامیہ نے سلیس زبان میں کہانی لکھی ہے اور تم نے رابعہ کچھ مشکل الفاظ کا استعمال کیا ہے جو بچوں کی سمجھ سے باہر ہے اور تمہاری کہانی میں تسلسل نہیں ہے کہیں کہیں تمہارے فقرے یعنی جملے بے ربط ہیں جس کی وجہ سے کہانی میں دم خم نہیں رہا ۔ خیر کوئی بات نہیں اس سے یہ ظاہر ہورہا ہے کہ تمہیں اور کچھ محنت کی ضرورت ہے میں تمہاری رہنمائی کرونگی اور کہانی لکھنے کے گُر بھی سیکھا دونگی کہ کہانی کے اغراض و مقصد اور ترکیب ابتدا و درمیانیہ اور اختتامیہ نتیجے کو ملحوظ رکھتے ہوئے کس طرح لکھا جاتا ہے اور ساتھ ہی ساتھ کہانی کے رموز و اوقاف سے بھی واقفیت ہوجائیگی ۔ شامیہ اور رابعہ اُچھل پڑے ارے واہ امی آپ تو بہت بڑے رائٹر ہیں‘ اب ہم دنوں خوب کہانیاں لکھیں گے اور خوب چھپ کر نام روشن کرینگے ۔ شامیہ اور رابعہ نے امی کی باتوں پر عمل کرتے ہوئے اپنی تعلیمی سرگرمیوں کے بعد فاضل ا وقات میں وقتاً فوقتاً کہانیاں لکھ کر امی جان کی اصلاح کے بعد مختلف رسائل کو ارسال کرنے لگیں تھیں اس طرح وہ قلمکاری سے واقف بھی ہوتی چلیں اور چھپنے بھی لگیں تھیں ۔