رائے بریلی میں کانگریس لیڈرنے کہاکہ شکوک وشبہات کو ختم کیاجاناچاہئے
رائے بریلی۔ آخر کار سونیاگاندھی الکٹرانک ووٹنگ مشین(ای وی ایم) کے متعلق سماج کے ایک حصہ سے شبہ کے اظہار پر اپنی زبان کھولی‘ اور کہاکہ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ جہاں پر آگ لگتی ہے وہاں پردھواں ضرور اٹھتا ہے‘ اور شکوک وشبہات کا تشفی بخش حل تلاش کیاجانا چاہئے۔
چہارشنبہ کے روز ایک عوامی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے رائے بریلی میں سونیا گاندھی نے کہاکہ ”پچھلے کچھ سالوں میں ہمارے ملک میں انتخابی عمل کے دوران مختلف قسم کے شبہات پیدا ہوئے ہیں۔
یہاں پر ایسے بہت سارے لوگ ہیں جو کہتے ہیں ان کا شبہ جائزہے۔ ایسا بھی لوگ ہیں جو یہ کہتے ہیں اس کو ثابت کرنے کے لئے کوئی ثبوت نہیں ہے۔
مگر جو کہا جارہا ہے وہ یہ ہے کہ’جہاں آگ لگتی ہے وہاں دھواں ضرور اٹھتا ہے“۔ سونیاگاندھی نے مزیدکہاکہ ”اس طرح کے شبہات کا ایک حل ہونا چاہئے۔
آج میں رائے بریلی کی عوام کے ساتھ اس سچائی کو تسلیم کرتی ہوں کہ یہاں تک جن ووٹرس کو یہ احساس ہے کہ ان کا ووٹ کانگریس کو نہیں کیاگیا توکچھ وجہہ سے وہ ووٹ کہیں اورچلا گیا“۔
دھاندلیوں کی طرف برہمی میں اشارہ کرتے ہوئے سونیا گاندھی نے ان لوگوں کے شبہات کا اظہار کیا جن کو شک ہے کہ ان کے ووٹر درست انداز میں رجسٹرارڈ یا گنتی میں نہیں ائے
جبکہ کانگریس کارکنوں اور خود مختار شہریوں کی جانب سے اس کے متعلق بارہاشکایت کرائی گئی اور یہی ووٹ ہیں جو نریندر مودی کی بھاری اکثریت سے جیت کی وجہہ بھی بنے ہیں۔
وہیں دیگر لیڈران جیسے شراد پوار‘ ممتا بنرجی‘ مایاوتی او رچندرا بابو نائیڈو نے راست طور پر ای وی ایم کے ساتھ مبینہ چھیڑ چھاڑ کا حوالہ دیاہے‘ مذکورہ کانگریس لیڈر نے اس گہری تشویش ظاہر کرنے کے بجائے خاموشی اختیار کی ہے۔
کچھ بااثر کانگریسی قائدین نے چھیڑ چھاڑ کے عمل کو مسترد کیا ہے۔ دیگر کا یہ احساس ہے کہ وہ اس بھاری ہار کے بعد وہ احتیاط کے ساتھ آگے بڑھیں او راس مسلئے کو شواہد اکٹھا کرنے کے بعد ہی اٹھائیں گے۔
کچھ لوگوں کا ماننا ہے کہ پیسوں کی تقسیم نے اہم رول اد اکیاہے۔ مگر سونیا ماضی میں کئی مواقعوں پر مضبوطی کے ساتھ اپنے موقف کا اظہار کیاتھادوبارہ اپنی مداخلت کے ذریعہ اس بات کا اشارہ دیا ہے کہ فیملی چھوڑنے والی نہیں ہے۔
پارٹی کارکنوں کو مضبوط پیغام کے ذریعہ سونیا نے سخت محنت کے ساتھ پارٹی کے لئے جدوجہد کرنے او رعوامی مسائل کے حل کو یقینی بنانے کا زوردیا۔