بھوپال۔عام آدمی پارٹی(اے اے پی) نے پہلی مرتبہ مقابلہ کرتے ہوئے مدھیہ پردیش کی سیاست میں داخلہ سنگرولی میونسپل کارپوریشن کے عہدے پر جیت کے بعد کیاہے‘ یہ وہ علاقہ ہے جس کو کوئلہ کی کانکنی ہوتی ہے اور اس کو ہندوستان کی ’توانائی کی درالحکومت“ بھی کہاجاتا ہے۔ عام آدمی پارٹی کی امیدوار رانی اگروال نے بی جے پی کے چندرا پرکاش وشواکرما کے مقابلہ میں میئر کے عہدے پر جیت حاصل کی ہے۔
بی جے پی اورکانگریس کو دوسرے اورتیسرے مقام پر چھوڑ کر اگروال نے 9159کی اکثریت سے اس الیکشن میں جیت حاصل کی ہے۔ اے اے پی کی امیدوار کو جملہ34038ووٹ ملے‘ بی جے پی 24879او رکانگریس کے امیدوار اروند چنڈیل کو 2460ووٹ ملے۔
اب جبکہ اسمبلی انتخابات جو2023میں منعقد ہونے والے ایک سال قبل اگروال کی جیت نے مدھیہ پردیش میں اے اے پی کیڈر میں ایک نئی جان ڈال دی ہے۔
اے اے پی کنونیر اور دہلی چیف منسٹر اروند کجریوال نے سنگرولی نے ان کے لئے ایک روڈ شو کیاتھا۔ اگروال کی جیت کے بعد کجریوال نے ٹوئٹ کے ذریعہ انہیں مبارکباد پیش کی او رکہاکہ”سنگرولی میر الیکشن میں جیت حاصل کرنے والی امیدوار رانی اگروال جی‘ دیگر جیت حاصل کرنے والوں او رپارٹی کارکنوں کو میں مبارکباد پیش کرتاہوں۔ آپ لوگوں کو عوام کے لئے سخت محنت کرنا چاہئے۔
ملک بھر میں عام آدمی پارٹی کی دیانت دار سیاست کو لوگ پسند کررہے ہیں“۔ رانی اگروال جس کا جنم1976میں ہوا تھابھرگاوا گاؤں پنچایت کے لئے منتخب ہوئی تھیں۔ وہ ضلع پنچایت ممبر برائے وارڈ 3بھی منتخب ہوئی تھیں۔
اگروال نے 2018اسمبلی الیکشن بھی سنگروالی سیٹ سے لڑا تھا مگر وہ ہار گئیں۔ انہیں 32500ووٹ ملے تھے اور وہ تیسرے نمبر پر تھیں۔پہلے مرحلے میں 11میونسپل کارپوریشنوں کی گنتی کے دوران کانگریس جبل پور میں جیت حاصل کرچکی تھی جبکہ گولیار میں سبقت میں تھی اور بی جے پی نے بھوپال او راندور دونوں مقامات میں سبقت پر تھی۔
اپنے پہلے مقابلے میں کل ہندمجلس اتحاد المسلمین نے مدھیہ پردیش میں کھنڈوا شہر سے کارپوریٹر کی سیٹ پر جیت حاصل کی۔ رائے دہی 11میونسپل کارپویشنوں میں میئر کے پوسٹ کے لئے شروع ہوئی تھی جس میں بھوپال‘ اندور‘ گولیار‘جبل پور‘ ساگر‘ء ستانا‘ سنگرولی‘ چند وارا‘ کھنڈوا‘ برہان پور او راجین شامل ہیں۔
میئر کے پوسٹ کے لئے جملہ101امیدوار میدان میں تھے۔ ایم پی میونسپل الیکشن میں دوسرے مرحلے کی گنتی 20 جولائی کو مقرر ہے۔