وجئے پورا۔پولیس نے پیر کے روز بتایاکہ اونچی ذات والے ایک شخص کی گاڑی کو ہاتھ لگانے والے ایک32سالہ دلت نوجوان کے ساتھ کپڑے اتار کر مارپیٹ کی گئی ہے‘
واقعہ کرناٹک کے وجئے پورا میں پیش آیاجس میں مذکورہ نوجوان کو 13لوگوں پر مشتمل گروپ نے زیادتی کی ہے۔
وجئے پورا کے ضلع سپریڈنٹ آف پولیس انوپم اگروال نے رپورٹرس کو بتایا کہ”دلت متاثرہ (کاشی ناتھ تلوار) کی شکایت پر‘ ہم نے 13ملزمین پر مقدمہ درج کیا اور واقعہ کی تحقیقات کی جارہی ہے‘ مانگی گاؤں میں تالی کوٹی کے قریب18جولائی کے روز پیش آیاواقعہ ہے“۔
متاثرہ کے دوصفحات پرمشتمل کنڈی زبان میں کی گئی شکایت کا حوالہ دیتے ہوئے اگروال نے کہاکہ ”حالانکہ نے تلوار کادعوی ہے کہ اس نے غفلت میں بائیک کو چھوا تھا
اور اس نے رحم کے لئے گوہار بھی لگائی‘ انہوں نے کہاکہ ملزمین نے لاٹھیوں اور جوتوں سے اس کو بے رحمی کے ساتھ پیٹا اور جب وہ زمین پر گرا تو اس کے کپڑے اتاردئے“
سوشیل میڈیا پر گشت کرنے والے واقعہ کا ایک ویڈیو گاؤں میں اونچی ذات والے ملزمین کے خلاف برہمی کی وجہہ بن رہا ہے کیونکہ متاثرہ کے والدین جب مداخلت کے لئے بیچ میں ائے تب بھی وہ لوگ مارپیٹ سے باز نہیں آرہے تھے۔
بنگلوروکے نارتھ ویسٹ سے 524کیلومیٹر کے فاصلے پر وجئے پورا ہے۔اگروال نے کہاکہ ”ملزمین کے خلاف ایس سی‘ ایس ٹی ایکٹ کے تحت اور ائی پی سی کی مارپیٹ سے متعلق دفعات کاایک مقدمہ درج کیاگیاہے“۔
تلوار کے والد یانکاپپا نے الزام عائد کیاکہ بے رحمی کے ساتھ پیٹائی سے بچانے کی کوشش کے دوران ملزمین نے انہیں‘ ان کی بیوی اور بیٹی پر بھی حملہ کیاتھا
۔تازہ ڈیولپمنٹ میں گاؤں کی دو تین عورتوں نے پولیس میں تلوار کے خلاف شکایت درج کرتے ہوئے مبینہ طور پر ان کے ساتھ چھیڑ کرنے کامورد الزام ٹہرایاہے۔
اگروال نے کہاکہ ”عورتوں کی جانب سے لگائے گئے الزامات کی جانچ کے لئے تلوار کو ہم نے طلب کیاہے“۔ تلوار گاؤں میں یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدور ہے۔