حیدرآباد: وشوا ہندو پریشد تلنگانہ کے ایک وفد نے آج ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) سے ملاقا ت کر کے ڈی جی پی سے بابری مسجد۔ رام جنم بھومی ملکیت کیس کے فیصلہ کے دن شہر میں سخت سیکوریٹی انتظامات کرنے کی خواہش کی ہے۔ ا س ضمن میں ایک یادداشت بھی پیش کی گئی۔ وی ایچ پی کے ریاستی صدر ایم راما راجو نے بتایا کہ چند فرقہ پرست طاقتیں شہر کے ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ خاص طور پر مجلس اتحادالمسلمین پارٹی کے لیڈرس نفرت انگیز تقاریر کے ذریعہ ماحول کو کشیدہ کررہے ہیں۔
راما راجو نے بتایا کہ پچھلے ہندو تہواروں میں ریاست کے بعض علاقوں میں ہندوؤں پر حملہ کی بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں ہم نے اس حوالہ سے ڈی جی پی سے بھی بات کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کچھ فرقہ پرست عناصر شہر کے پر امن ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ جب سپریم کورٹ نے ایودھیا مسئلہ کی سماعت مکمل کرلی ہے تو اب اس کا فیصلہ آنا باقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ڈی جی پی سے نمائندگی کی کہ وہ اس فیصلہ کے تناظر میں شہر میں سیکوریٹی بندوبست کو بہتر بنائے تاکہ کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔ وی ایچ پی کے ریاستی صدر نے اس یادداشت خط میں تلنگانہ کے کئی اضلاع کے نام لئے ہیں اور پولیس سے درخواست کی کہ ان اضلاع میں ہندؤں کے حفاظتی اقدامات کئے جائیں۔