بابری مسجد شہادت معاملے میں تمام 32ملزمین کے لئے تحریری دلائل دائر

,

   

لکھنو۔بابر ی مسجد شہادت کے تمام 32ملزمین بشمول سابق ڈپٹی پرائم منسٹر ایل کے اڈوانی‘ سابق اترپردیش چیف منسٹر کلیان سنگھ‘بی جے پی لیڈر اوما بھارتی اور وی ایچ پی لیڈر چمپت رائے‘ سادھوی ریتمبھرا کے علاوہ ونئے کٹیار کی جانب سے

پیر کے روز سی بی ائی کی خصوصی عدالت میں تحریری دلائل دائر کئے گئے ہیں۔

اسپیشل جج ایس کے یادو نے وکیل دفاع کو ہدایت دی ہے کہ وہ منگل کے روززبانی ادخال عمل میں لائیں یا پھر ان کا موقع ختم ہوجائے گا۔

مذکورہ عدالت نے قبل ازیں نے اس بات پرتشویش کا اظہار کیاتھا کہ دفاعی وکلاء نے وقت دئے جانے کے بعد بھی تحریری دلائل دائر نہیں کئے ہیں۔

اس کیس میں 32ملزمین ہیں۔ اس عدالت کو سی بی ائی کی جانب سے فراہم کرد۰351شواہد اور 600نمائش کردہ کو حل کرنا تھا‘ جس کو مقررہ وقت بھی دیاگیاتھا۔

قبل ازیں 30ستمبر کو سپریم کورٹ نے اسپیشل کو کورٹ کے لئے سنوائی اور فیصلہ سنانے کے لئے قطعی وقت مقرر کیاتھا۔

مذکورہ مقدمہ سنوائی کے مراحل پر اختتام کے راستے پر ہے۔

تحقیقات کررہی سی بی ائی ایجنسی نے پہلے ہی تحریری بحث کے400صفحات دائر کئے ہیں جس کو دفاعی وکیلوں نے پیر کے روز اپنے خود کے تحریری دلائل داخل کرکے مسترد کردیاہے۔

ایک مرتبہ دلائل کا مرحلہ ختم ہوجائے گا‘ مذکورہ عدالت اس کیس جس میں بڑے دستاویزات شامل ہیں پر فیصلہ سنائے گا۔