بابری مسجد کی شہادت نرسمہا راؤ کی بھیانک غلطی: چنا ریڈی

,

   

مسلمان کانگریس سے دور، آر ایس ایس اجلاس میں شرکت کے بعد پرنب مکرجی کو بھارت رتن
حیدرآباد ۔ 26۔جون (سیاست نیوز) سکریٹری اے آئی سی سی ڈاکٹر جی چنا ریڈی نے کہا کہ بابری مسجد کی شہادت سابق وزیراعظم پی وی نرسمہا راؤ کی بھیانک غلطی تھی جس کے بعد مسلمان کانگریس پارٹی سے دور ہوگئے ۔ گاندھی بھون میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے چنا ریڈی نے بی جے پی کے الزام کو مسترد کردیا کہ کانگریس نے پی وی نرسمہا راؤ کو نظر انداز کردیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے پی وی نرسمہا راؤ کو کافی اہمیت دی اور عملی سیاست سے دوری اختیار کرنے کے بعد وہ حیدرآباد منتقل ہوگئے تھے جس کے باوجود سونیا گاندھی نے انہیں طلب کرتے ہوئے وزیراعظم کے عہدہ پر فائز کیا۔ انہوں نے کہا کہ پی وی نرسمہا راؤ نے پارٹی میں موجود کئی سینئر قائدین کو نظر انداز کردیا۔ انہوں نے کہا کہ نرسمہا راؤ کا شمار ان افراد میں ہوتا ہے جو کھانا کھلانے والے شخص کے گھر پر اپنی دعویداری پیش کرتا ہے ۔ اس طرح انہوں نے سیاسی حوصلہ افزائی کرنے والے افراد کے ساتھ دھوکہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بابری مسجد کی شہادت پی وی نرسمہا راؤ کی بھیانک غلطی تھی جس کے بعد مسلمان کانگریس پارٹی سے دور ہوگئے جس کا خمیازہ پارٹی کو بھگتنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ بابری مسجد کی شہادت کے لئے اگرچہ اترپردیش کی کلیان سنگھ حکومت ذمہ دار ہے لیکن مرکزی حکومت انٹلیجنس اور پیرا ملٹری فورسس کا استعمال کرتے ہوئے مسجد کا تحفظ کرسکتی تھی۔ پی وی نرسمہا راؤ اس کام میں ناکام ہوگئے۔ یہ سانحہ ملک کی تاریخ کا سیاہ باب ہے جس کے بعد سے مسلمانوں کو کانگریس کے سیکولرازم پر شک ہوچکا ہے۔ بابری مسجد کا غصہ آج بھی مسلمانوں میں برقرار ہے اور وہ کانگریس سے قریب آنے سے کترا رہے ہیں۔ کانگریس پار ٹی مسلم ووٹ سے دور ہوچکی ہے جو اس کا اہم ووٹ بینک تھا۔ بابری مسجد سانحہ کے بعد گاندھی خاندان نے پی وی نرسمہا راؤ کو دور کردیا تھا ۔ چنا ریڈی نے کہا کہ بابری مسجد کی شہادت کے سبب بی جے پی قائدین نرسمہا راؤ کی تعریف و ستائش کر رہے ہیں۔ سابق صدر جمہوریہ پرنب مکرجی بھی بی جے پی کی تائید حاصل کر رہے ہیں ۔ کانگریس پارٹی نے انہیں ملک کے صدر جمہوریہ کے عہدہ پر فائز کیا تھا لیکن وہ ناگپور میں آر ایس ایس کے جلسہ میں شریک ہوئے اور بھارت رتن کا اعزاز بی جے پی حکومت سے حاصل کیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر منموہن سنگھ نے بی جے پی کو کوئی فائدہ نہیں پہنچایا ، لہذا بی جے پی قائدین ان پر تنقید کرتے ہیں۔