باغیوں کا شمار درخت کے بوسیدہ پتوں کی طرح ہوتا ہے جس کو بہادینا چاہئے۔ اودھو ٹھاکرے

,

   

ای سی ائی نے باغی گروپ سے کہا ہے کہ بالا صاحب ٹھاکرے کی قائم کردہ تنظیم مٹیں ان کی جانب ممبرس کی اکثریت ہونے کا کوئی بھی دستاویزی ثبوت داخل کریں۔


ممبئی۔ اددھو ٹھاکرے او ریکناتھ شنڈے کے گروپ کے درمیان میں حقیقی شیوسینا کون ہے کی جاری ٹکرے کے درمیان سابق چیف منسٹر نے ایک مکتوب جاری کیا اوردعوی کررہے ہیں کہ باغی محض”بوسیدہ پتے“ ہوتے ہیں جس کو درخت کے فائدے کے لئے بہادینا چاہئے۔

پارٹی ترجمان سامنا کے لئے سنجے راؤت کو دئے گئے ایک سخت انٹرویو میں سابق چیف منسٹر ٹھاکرے دعوی کررہے ہیں کہ چیف منسٹر یکناتھ شنڈے کی قیادت والے گروپ نے ان کے ساتھ ”غداری“ کی ہے اور وہ شیوسینا کو ”ختم“ کرنا چاہتے ہیں۔

ٹھاکرے نے زوردیاکہ”مذکورہ باغیوں کی حالات درخت کے بوسیدہ پتوں کی طرح ہے اور اس کو بہادینا چاہئے۔ یہ مذکورہ درخت کے لئے اچھا ہے کیونکہ یہاں پر نئے پتے(قیادت) ہوگی۔

مجموعی طور پر مذکورہ بی جے پی او ریہ باغی اراکین اسمبلی ہماری پارٹی شیو سینا کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ یہاں پر سینا کے کئی سینئرقائدین ہیں جنھوں نے بالا صاحب کے ساتھ کام کیاہے‘ وہ آتے ہیں اور ہمارے موقف پر ہمارے ساتھ نیک تمناؤں کااظہار کرتے ہیں“۔

شنڈے کی قیادت میں بغاوت کے بعد پچھلے ماہ اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے والے سابق چیف منسٹر نے کہاکہ کسی کو میں نے شیو سینا میں ”دوسرے نمبر“ کے لیڈر کا مقام دیاتھا اور اس نے میرابھروسہ توڑا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”میں خاندان کا سب سے بڑا ہوں‘ مگر سرجری کے بعد ہلنے کی بھی گنجائش میرے اندر نہیں تھی۔ مگر اس وقت وہ میرے خلاف سرگرمی کے ساتھ سازش کررہے تھے۔ زندگی بھر میں اس درد بھری حقیقت کے ساتھ رہوں گا۔

پارٹی میں مجھے اس نے دھوکہ دیا ہے جس کو میں نے دوسرے نمبر کا مقام دیاتھا۔ پارٹی کی دیکھ بھال کے لئے میں نے تم(شنڈے) پر بھروسہ کیاتھا‘ اس بھروسہ کو تم نے توڑا ہے‘ اور وہ بھی ایسے وقت جب میں اسپتال میں ہوں“۔شنڈے گروپ کو چاہئے کہ وہ پارٹی کے بانی بال ٹھاکرے کے نام پر ”ووٹوں کی بھیک مانگنا“ بند کریں۔

انہوں نے کہاکہ ”انہوں نے مجھ سے غداری کی اور پارٹی کو تقسیم کیا۔ انہیں اپنے والدین کی شبہہ کوووٹ مانگنے کے لئے استعمال کرنا چاہئے۔ شیو سینا کے باپ شری بالا صاحب ٹھاکرے کے شبہہ کا استعمال کرتے ہوئے ووٹوں کی بھیک مانگنا بند کریں“۔

سابق چیف منسٹر نے کہاکہ ”ٹھاکرے اورشیو سینا کو علیحدہ“ کرکے دیکھانے کی شنڈے ہمت جٹائیں۔ایک برہم ٹھاکرے نے کہاکہ ”ہمت ہے تو ٹھاکرے او رشیو سینا کو الگ کرکے دیکھائیں۔

بدقسمتی سے میرے والدین زندہ نہیں ہے‘ مگر ان (باغیوں) کو چاہئے وہ اپنے حقیقی والدین کا اشیرواد لیں اور مہم چلائیں‘ تقریریں کریں اور ووٹ مانگیں۔ میرے والد کی کیوں چوری؟نہ تو تم میں کوئی حوصلہ ہے‘ نہ ذمہ داری کا احساس‘ اورنہ ہی ہمت ہے؟تم غدار ہوں“۔

ایک ایسے وقت میں ٹھاکری کی ناراضگی نمایاں ہوئی ہے جب دوگروپ ان کی حقیقی شیو سینا ہونے کا دعوی پیش کرتے ہوئے ایک دوسرے کے مدمقابل ہیں۔ای سی ائی نے باغی گروپ سے کہا ہے کہ بالا صاحب ٹھاکرے کی قائم کردہ تنظیم مٹیں ان کی جانب ممبرس کی اکثریت ہونے کا کوئی بھی دستاویزی ثبوت داخل کریں۔

ٹھاکرے نے مزیدکہاکہ ”جس طریقے سے بی جے پی نے کانگریس سے سردار پٹیل کو غیر وابستہ بتانے کی کوشش کررہی ہے ویسا ہی میرے والد کی وارثت کے ساتھ یہ لوگ کام کررہے ہیں‘ جس کو حقیقی شیو سینک ہونے نہیں دے گا“۔

ٹھاکرے نے کہاکہ ہم نے کانگریس اور دیگرسیاسی پارٹیوں کے ساتھ ہاتھ ملاکر حکومت بنائی مگر ہم نے ہندوتوا کے نظریہ سے کبھی بھی کنارہ نہیں کیا۔ ٹھاکرے نے بتایاکہ یہ سارے ڈرامے کے لئے 1000کروڑ روپئے خرچ کئے گئے ہیں۔

منگل کے روز مذکورہ سپریم کورٹ نے یکم اگست کے روز ایک تازہ درخواست پر سنوائی کے لئے رضامندی ظاہر کی ہے جس کو ادھوٹھاکرے کیمپ کی جانب سے دائر کیاگیاتھا جس میں الیکشن کمیشن آف انڈیا(ای سی ائی) سے حقیقی شیو سینا کے طور پر شنڈے گروپ کو تسلیم کرنے کے دعوی پر کاروائی پر توقف لگانے کی مانگ کی گئی ہے۔