چینائی۔سیاست اور عوامی زندگی 2020کے مذکورہ قائد ملت ایوارڈ کے لئے سابق ائی اے ایس افیسر ہرش مندر اور دہلی کے شاہین باغ میں سی اے اے‘ این آرسی کے خلاف احتجاج کی قیادت کرنے والے 82سالہ بلقیس دادی کے ناموں کا انتخاب عمل میں آیاہے
کاروان محبت
کاروان محبت ناانصافی اور ظلم وزیادتیوں کاسامنا کرنے والے متاثرہ لوگوں کو قانونی تحفظ فراہم کرتا ہے۔
کئی معروف سماجی جہدکار‘ سابق سرکاری عہدیدار‘ ججس‘ سینئر وکلاء‘ ماہر تعلیمات‘ پولیس اور سکیورٹی عہدیدار‘ اعلی عہدیدار‘ دفاعی خدمات کے اراکین اور اقلیتی اوردلت کمیونٹی کے لوگ کاروان محبت کی مدد کرتے ہیں۔
کاروان محبت کے پیچھے ذہن سابق ائی اے ایس افیسر ہرش مندر ہے‘ جنھوں نے 2002میں گجرات فسادات کے بعد احتجاج کے طو رپر اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیاتھا۔
بلقیس دادے ایک معمولی اورغریب عورت ہیں جس کا تعلق دہلی سے ہے اور وہ سی اے اے‘ این آر سی کے خلاف قومی سطح کے خواتین کے احتجاج کا چہرہ ہیں۔
حالیہ دنوں میں ٹائمز میگزین نے عالمی سطح پر 100طاقتور خوباتین میں بلقیس دادی کا نام شامل کیاتھا۔
داؤ د میاں خان جنرل سکریٹری قائد ملت ایجوکیشن اور کمیونٹی فاؤنڈیشن نے ایک خصوصی انٹرویو میں کہاتھا کہ ”اس سال کافی مشکل ہوئی کیونکہ کئی مضبوط دعویدار اور تنظیمیں ایوارڈ کے دعویداری میں شامل رہی ہیں“۔
انتخابی کمیٹی
خان نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہاکہ انتخابی کمیٹی جس میں موسی رضا ائی اے ایس‘ ڈاکٹر وسنتی دیوی وائس چانسلر پروفیسر‘ اے مارکس چیر پرسن ایچ سی ایچ آر او‘ بیشپ دیوکشیم‘ سامیول دیوشیام‘
آر وجئے شنر ایڈیٹر فرنٹ لائن اور اے ایس پینر سیلوین ریسڈنٹ ایڈیٹر دی ہندو شامل ہیں۔ کئی زوایوں سے جانچ اور جائزہ لینے کے بعد اس باوقار ایوارڈ کے لئے مذکورہ دونوں کومنتخب کرنے پر انہو ں نے ممبرس کا شکریہ بھی ادا کیاہے۔
داؤ د میاں خان نے کہاکہ اس سال ایڈوکیٹ پرشانت بھوش ایوارڈ کے لئے مضبوط دعویدار تھے مگر بلقیس دادی اپنی عمر کی وجہہ سے بازی مرنے میں کامیاب رہی ہیں۔
مسٹر خان نے اپنی بات کو ختم کرتے ہوئے کہاکہ’’ایک چیک او رتوصیف نامہ دونوں کو مجوزہ ماہ میں دیاجائے گا“۔
ملک بھر میں ناانصافی او رظلم وزیادتیوں کے خلاف لڑنے والے کمیونٹی لیڈرس کو ہر سال قائد ملت ایوارڈ دیاجاتا ہے۔
قائد ملت ایوارڈ
سال 2015سے مذکورہ ایوارڈ دیاجارہا ہے۔
سابق میں ایوارڈ حاصل کرنے والوں میں کئی سماجی جہدکار آزادی اور صداقت کی صدائیں بلند کرنے والے شامل ہیں۔
جس میں اے جی نورانی‘ ارونا رائے‘ تیستا ستلواد‘ تھول‘ تھیروما ویلا وان‘ سید شہاب الدین‘ مانک سرکار‘ آر نلاکنو‘ این سنکرایا وغیر ہ کے نام قابل ذکر ہیں۔
گوپال کرشن گاندھی سابق گورنر مغربی بنگال اور این رام مینجنگ ایڈیٹر دی ہندو کے ہاتھوں یہ ایوارڈ پیش کیاجائے گا