“اگر آپ کا گاؤں کریم نگر پارلیمانی حلقہ میں متفقہ طور پر بی جے پی کے حمایت یافتہ سرپنچ کا انتخاب کرتا ہے، تو میں اس گاؤں کی ترقی کے لیے براہ راست 10 لاکھ فنڈ دوں گا – کوئی تاخیر نہیں، کوئی بہانہ نہیں۔” انہوں نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا۔
حیدرآباد: ریاستی وزیر برائے امور داخلہ اور کریم نگر کے ایم پی بندی سنجے نے منگل 25 نومبر کو اپنے حلقہ انتخاب کے گاؤں کے لیے 10 لاکھ روپے کا وعدہ کیا جو آنے والے بلدیاتی انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے حمایت یافتہ امیدوار کو منتخب کریں گے۔
“اگر آپ کا گاؤں کریم نگر پارلیمانی حلقہ میں متفقہ طور پر بی جے پی کے حمایت یافتہ سرپنچ کا انتخاب کرتا ہے، تو میں اس گاؤں کی ترقی کے لیے براہ راست 10 لاکھ روپے کی فنڈنگ کروں گا – کوئی تاخیر نہیں، کوئی بہانہ نہیں،” انہوں نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا۔
… ¢ £ …
انہوں نے کہا کہ چونکہ وہ ایک رکن پارلیمنٹ ہیں، ان کی رسائی ممبران پارلیمنٹ لوکل ایریا ڈیولپمنٹ اسکیم (ایم پی لیڈس) کے فنڈز تک ہے اور وہ مرکزی وزیر کی حیثیت سے اپنے عہدے کے ذریعے مرکز سے اور بھی زیادہ فنڈز حاصل کرنے میں کامیاب ہوں گے، یہ سب پنچایت کی ترقی کو مضبوط بنانے میں مدد کریں گے۔
انہوں نے بھارت راشٹرا سمیتی ( بی آر ایس) پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ انتخابات میں انہوں نے متفقہ پنچایتوں کو 5 لاکھ روپے دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن اب تک ایک پیسہ بھی ادا نہیں کیا ہے۔
“اس بات پر بھروسہ کرتے ہوئے، کریم نگر پارلیمنٹ کے علاقے میں تقریباً 70 گاؤں نے بی آر ایس کے امیدواروں کو متفقہ طور پر منتخب کیا۔ پانچ سال گزرنے کے بعد بھی کے سی آر حکومت نے ایک روپیہ بھی جاری نہیں کیا،” وزیر نے کہا۔
انہوں نے اسی طرح کے ’دھوکے‘ کے لیے کانگریس پر بھی تنقید کی اور کریم نگر کے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ ان کی باتوں پر نہ آئیں۔
“حقیقی فنڈز صرف بی جے پی لاتی ہے۔ اگر کانگریس یا بی آر ایس کے حمایت یافتہ امیدوار غلطی سے جیت جاتے ہیں تو نئے فنڈز نہیں آئیں گے، اور مرکزی فنڈز کا رخ بھی موڑ دیا جا سکتا ہے۔ ان کی چالوں میں مت پڑو، ان کی ترغیبات میں مت پڑو۔” بندی سنجے نے کہا۔