بنگال میں بھت پارہ میں تازہ جھڑپیں۔ دو ہلاک ‘ 3 زخمی

,

   

متحارب گروپس کی جانب سے خام بموں کا استعمال ۔ فائرنگ کا تبادلہ ۔ امتناعی احکام نا فذ
کولکتہ 20 جون ( سیاست ڈاٹ کام ) مغربی بنگال میں تشدد سے متاثرہ بھت پارا ٹاون میں نامعلوم افراد کے مابین آج صبح جھڑپیں شروع ہوگئیں جس کے نتیجہ میں دو افراد ہلاک ہوگئے ۔ یہ ٹاون کولکتہ کے مشرق میں واقع ہے ۔ ریاستی پولیس سربراہ ‘ چیف سکریٹری اور دوسرے دو اعلی عہدیداروں نے چیف منسٹر ممتابنرجی کی ہدایت پر ایک ہنگامی اجلاس منعقد کیا جس میں صورتحال کا جائزۃ لیا جا رہا ہے ۔ کہا گیا ہے کہ مہلوکین میں ایک 17 سالہ نوجوان بھی شامل ہے ۔ ایک اور شخص دواخانہ میں علاج کے دوران زخموں سے جانبر نہ ہوسکا ۔ کہا گیا ہے کہ جھڑپوں میں تین افراد شدید زخمی بھی ہوئے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ ایک خام بم بھی یہاں پھینکا گیا تھا اور فائرنگ بھی کی گئی ۔ پولیس نے احتجاجیوں کو منشتر کرنے کیلئے آنسو گیس کے شیلس برسائے اور کچھ رپورٹ میں دعوی کیا گیا کہ پولیس نے فائرنگت بھی کی تاہم اس کی توثیق نہیں ہوسکی ۔ یہ جھڑپیں ایسے وقت میں ہوئیں جبکہ چند ہی گھنٹوں بعد بنگال پولیس کے ڈی جی پی شمالی 24 پرگنا ضلع میں مقامی پولیس اسٹیشن کی نئی عمارت کا افتتاح کرنے والے تھے ۔ واضح رہے کہ بھت پارہ میں لوک سبھا انتخابات کے بعد سے مسلسل جھڑپوں کا سلسلہ چل رہا ہے ۔ بعض موقعوں پر یہ جھڑپیں فرقہ وارانہ رنگ بھی اختیار کر گئی ہیں۔ ڈی جی پی بھت پارہ پولیس اسٹیشن کی نئی عمارت کا افتتاح کرنے پہونچنے ہی والے تھے کہ یہاں دھماکہ ہوگیا ۔ ان کے قافلہ کا رخ موڑ دیا گیا اور وہ کولکتہ واپس ہوگئے ۔ نئے پولیس اسٹیشن کی عمارت کے افتتاح کو ملتوی کردیا گیا ہے ۔ کہا گیا ہے کہ بھت پارہ علاقہ میں پولیس عہدیداروںک ی ایک ٹیم کو متعین کردیا گیا ہے ۔

آر اے ایف کا عملہ بھی وہاں پہونچ چکا ہے ۔ دوکانیں ‘ کاروباری مقامات اور ادارے بند کردئے گئے ہیں۔ اس دوران حکام کی جانب سے بھت پارہ اور جگت دل علاقوں میں دفعہ 144 کے تحت امتناعی احکام نافذ کردئے گئے ہیں۔ ریاست کے معتمد داخلہ اے بندو پادھیائے نے بتایا کہ کچھ غیر سماجی عناصرا ور مجرمین بھت پارہ میں سرگرم ہیں۔ بیرونی عناصر بھی ان کے ساتھ آ ملے ہیں اور علاقہ میں امن کو درہم برہم کیا جا رہا ہے ۔ آر اے ایف عملہ کو وہاں متعین کردیا گیا ہے ۔ مغربی بنگال حکومت نے صورتحال کا سخت نوٹ لیا ہے ۔ اے ڈی جی جنویب بنگال سنجئے سنگھ کو بارک پور کمشنریٹ کی مخصوص ذمہ داری سونپی گئی ہے ۔ ڈی جی وریندر سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ بھت پارہ پہونچ جائیں۔ ایک سینئر پولیس عہدیدار کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ آج کی جھڑپوں کے دوران کئی مقامات پر بم بھی پھینکے گئے اور فائرنگ کا بھی تبادلہ عمل میں آیا ہے ۔ تین زخمیوں کی شناخت نہیں ہوسکی ہے ۔