کلکتہ۔ کلکتہ۔ مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتا بنرجی نے مغربی بنگال کے اسمبلی انتخابات کے لئے اٹھ مراحل کا تعین کرنے پر سوال کھڑا کئے جس کا اعلان جمعہ کے روز الیکشن کمیشن آف انڈیا نے کیاہے۔
الیکشن کمیشن آف انڈیا کے بموجب مغربی بنگال میں اٹھ مراحل میں اسمبلی انتخابات کرائے جائیں گے جو 27مارچ‘یکم اپریل‘ 6اپریل‘ 10اپریل‘17اپریل‘22اپریل‘26اپریل اور29اپریل پر مشتمل ہیں‘ وہیں ووٹوں کی گنتی 2مئی کے روز مقر ر کی گئی ہے۔
اٹھ مراحل میں اسمبلی انتخابات کے انعقاد کے عمل پر سوال اٹھاتے ہوئے مذکورہ چیف منسٹرنے کہاکہ ”میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کا احتراکرتی ہوں اور ہم انتخابات میں مقرر کئے گئے تمام گائیڈ لائنس کی پابجائی کریں گے۔
مگر انہوں نے 24پرگناس ضلع کو کیوں توڑ دیا جو ترنمول کانگریس کامضبوط قلعہ ہے؟۔وہاں پر تین مراحل میں رائے دہی کرائی جارہی ہے“۔
ممتا نے الیکشن کمیشن کے اعلان کے بعد ایک پریس کانفرنس نے دوران یہاں پر یہ بات کہی ہے۔انہوں نے یہ بھی سوال کیاکہ بی جے پی کی سہولت کے لئے آیا یہ اعلان کیاگیاہے۔
بنرجی نے استفسار کیاکہ”کیا بنگال میں بی جے پی کوفائدہ پہنچانے کے لئے الیکشن کمیشن نے یہ اعلان تو نہیں کیاہے“۔
مجوزہ انتخابات میں بی جے پی اور ترنمول کانگریس کے درمیان سیاسی دشمنی کا دعوی کرتے ہوئے بنرجی نے کہاکہ ان کی پارٹی مجوزہ انتخابات میں بھگوا پارٹی کو شکست دینے کے لئے حسب وعدہ اپنے اپنی جدوجہد کے لئے تیار ہے۔
انہوں نے کہاکہ ”ہم زمین سے جڑے ہوئے ہیں۔ بی جے پی بنگال میں تقسیم کی سیاست کررہی ہے۔
میں جانتی ہوں اپنی طالب علمی کے دور میں جب سے میں نے سیاست میں داخلہ لیاہے۔ بی جے پی کی سازش کا ریاست کی عوام نے منھ توڑ جواب دیاہے۔
میری الیکشن کمیشن سے درخواست ہے کہ وہ بی جے پی کی آنکھوں سے بنگال کو نہ دیکھیں۔ ہم عام لوگ ہیں اور ہمیں معلوم ہے جنگ کیسی لڑی جاتی ہے۔ میں معافی کی طلب گار اور سکتہ ہوں۔
مگر پھر بھی الیکشن کمیشن کے فیصلے کا خیر مقدم کرتی ہوں“۔انہوں نے اس بات کا بھی اشارہ دیاکہ مرکز کو ایک ریاست کے الیکشن کے لئے اپنی طاقت کا غلط استعمال نہیں کرنا چاہئے۔
انہوں نے دعوی کیاکہ”اگر انہوں نے ایسا کیاہے تو یہ بڑی‘ بڑی غلطی ہے اور انہیں موسیقی کا سامنا کرنا پڑیگا“کیونکہ الیکشن کمیشن سے درخواست کی جاتی ہے توہ پیسوں کے غلط استعمال کو روکیں۔ ممتا نے کہاکہ ”مختلف سرکاری ایجنسیوں کے ذریعہ تمام اضلاعو ں میں بی جے پی پیسہ بھیج رہی ہے“