بنگلورو پولیس نے جوڑے سے ”رات 11بجے کے بعد سڑک پر گھومنے“ پر 3ہزار روپئے کا مطالبہ کیا

,

   

مذکورہ جوڑا ایک سالگرہ تقریب سے واپس ہورہا تھا اچانک دو پولیس جوانوں نے ان کا راستہ روکا ان کے فون ضبط کرلئے‘ ان سے ادھار کارڈ کی تفصیلات مانگی اور دونوں کے درمیان رشتہ کا موقف‘ کام کی جگہ او ر والدین کے تفصیلات وغیرہ کے متعلق سوال کیا۔


ایک بنگلوری جوڑا جمعرات کی رات اپنے ایک دوست کی سالگرہ تقریب میں شرکت کے بعد گھر پیدل ہورہاتھا جس کو بتایاجارہا ہے کہ دو پولیس جوانوں نے ہراساں کیا ہے۔ ٹوئٹر پربات کرتے ہوئے شوہر کارتک پاتری ان کے او ران کی بیوی کے ساتھ ہونے والے سانحہ کو بیان کیاہے۔

یہ جوڑا مانیتا ٹیک پارک کا ساکن بتایاجارہا ہے۔ پاتری نے کہاکہ ”کل رات میں اورمیری بیوی جس سانحہ سے گذرے ہیں جس کو آپ سے شیئر کرنا چاہارہاہوں۔ تقریبا یہ 12:30رات کا وقت واقعہ ہے۔

میں اور میری بیوی اپنے ایک دوست کی سالگر ہ تقریب سے پیدل گھر واپس ہورہے تھے(ہم مانیتا ٹیک پارک سوسائٹی کے عقب میں ہم رہتے ہیں)“۔

وہاں پر اچانک دو پولیس جوانوں نے ان کا راستہ روکا ان کے فون ضبط کرلئے‘ ان سے ادھار کارڈ کی تفصیلات مانگی اور دونوں کے درمیان رشتہ کا موقف‘ کام کی جگہ او ر والدین کے تفصیلات وغیرہ کے متعلق سوال کیا۔

پاتری نے پھر کہاکہ پولیس جوانوں نے چالانات نکالے اور ہمارے آدھار کارڈس دیکھنا شروع کردیا۔ جب ان سے پوچھا گیاتو ان میں سے ایک پولیس جوان برہم ہوگیا اورکہاکہ ”رات 11بجے کے بعد سڑک پر گھومنا منع ہے“۔

حالات اس وقت بگڑنے لگے جب پولیس اہلکاروں نے 3000روپئے کامطالبہ کیا اور سخت لہجے کااستعمال شروع کردیا۔ جوڑے نے ان سے التجا کی کہ انہیں جانے دیاجائے لیکن اس پر کان نہیں دھرے گئے۔جلد ہی پترا کی بیوی رونے لگی۔

اسے کتنی کمزور حالت میں دیکھ کر ایک پولیس اہلکار پینٹری میں لے گیااور اسے ’کم سے کم رقم‘ اد ا کرنے کا مشورہ دیا۔

ذہنی طور پر پریشان پاتری نے 1000پی ٹی ایم کرنے پر رضامندی ظاہر کردی۔انہیں سخت وارننگ کے ساتھ چھوڑ دیاگیا۔پاتری نے ٹوئٹ کیاکہ”اگر میں اورمیری بیوی سڑک پر نصف شب میں سڑک پرپیدل چلیں گے تو وہ ایک مضبوط مقدمہ درج کریں گے“۔

تاہم پاتری نے کہاکہ اس واقعہ نے ان کے ذہنوں پر ایک بڑا کار ضرب پڑا نہ تو وہ اور نہ ہی ان کی بیوی اگلے دن کام پر اپنی توجہہ نہیں دے سکے۔

بنگلورو پولیس کو ٹیگ کرتے ہوئے پاتری نے کہاکہ ”اگر قانون کے محافظین ہی قانون توڑیں گے اور بے بس شہریوں کو گوہار نہیں سنیں گے تو ہم کہاں جائیں گے؟“۔

خوش قسمتی کی بات پاتری کے لئے یہ رہی کہ بنگلور سٹی پولیس نے ان کے ٹوئٹ کا جواب دیا اور ان کے رابطہ کی تفصیلات اور مقام کی صحیح تفصیلات طلب کی گئیں۔

انوپ اے شٹی ڈپٹی کمشنر آف پولیس نارتھ ایسٹ ڈیویژن بنگلورو سٹی‘نے ان کی جانکاری میں لانے کے لئے پاتری کا شکریہ ادا کیا اور سخت کاروائی کا بھروسہ دلایاہے۔