وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ ہندوستان ہندو نوجوانوں کے حالیہ قتل کی مذمت کرتا ہے۔
نئی دہلی: ہندوستان نے جمعہ کے روز کہا کہ بنگلہ دیش میں اقلیتوں کے خلاف “متواتر دشمنی” ایک سنگین تشویش کا معاملہ ہے یہاں تک کہ اس نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اس ملک میں آئندہ پارلیمانی انتخابات آزادانہ، منصفانہ اور جامع ہونے چاہئیں۔
نئی دہلی نے بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) کے قائم مقام چیئرمین طارق رحمان کی وطن واپسی پر بھی محتاط ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اسے شمولیتی انتخابات کو یقینی بنانے کے تناظر میں دیکھا جانا چاہیے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ ہندوستان بنگلہ دیش کے میمن سنگھ میں ہندو نوجوان دیپو چندر داس کے حالیہ قتل کی مذمت کرتا ہے۔
انہوں نے اپنی ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں کہا کہ “بنگلہ دیش میں اقلیتوں بشمول ہندوؤں، عیسائیوں اور بدھ مت کے ماننے والوں کے خلاف مسلسل مخاصمت ایک سنگین تشویش کا باعث ہے۔ ہم بنگلہ دیش میں ایک ہندو نوجوان کے حالیہ قتل کی مذمت کرتے ہیں اور توقع کرتے ہیں کہ اس جرم کے مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔”
جیسوال نے کہا کہ ہندوستان بنگلہ دیش میں پیش رفت کو قریب سے دیکھ رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بنگلہ دیش میں عبوری حکومت کے دور میں اقلیتوں کے خلاف تشدد کے 2,900 سے زیادہ واقعات کو آزاد ذرائع سے دستاویز کیا گیا ہے۔
جیسوال نے کہا، ’’بنگلہ دیش میں اقلیتوں کے خلاف تشدد کے واقعات کو میڈیا میں مبالغہ آرائی کے طور پر یا سیاسی تشدد کے طور پر مسترد نہیں کیا جا سکتا۔‘‘
