بھگت سنگھ او رحماس کا موزانہ پر تبصرے کا معاملہ”بی جے پی میرے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کررہی ہے“۔ کانگریس ایم پی عمران مسعود

,

   

سہارنپور کے ایم پی نے کہا کہ وہ بھگت سنگھ سے “ایک بار نہیں بلکہ 10 بار، ہزار بار، دس لاکھ بار معافی مانگیں گے، کیونکہ وہ ہمارے سر کا تاج ہے”۔

سہارنپور: کانگریس کے رکن پارلیمنٹ عمران مسعود نے پیر کو کہا کہ انہوں نے بھگت سنگھ کا حماس سے موازنہ نہیں کیا اور بی جے پی پر “منہ میں الفاظ ڈالنے” کا الزام لگایا۔

پیر کو یہاں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے مسعود نے کہا کہ ’’شہید اعظم بھگت سنگھ ہمارے سر کا تاج ہیں، ان کا کسی سے موازنہ نہیں کیا جا سکتا، انہوں نے مادر وطن کے لیے اپنی جان قربان کی، وہ (انگریزوں سے) معافی مانگ سکتے تھے لیکن انہوں نے اپنی جان قربان کرنے کا انتخاب کیا۔

سہارنپور کے ایم پی نے کہا کہ وہ بھگت سنگھ سے “ایک بار نہیں بلکہ 10 بار، ہزار بار، دس لاکھ بار معافی مانگیں گے، کیونکہ وہ ہمارے سر کا تاج ہے”۔

جمعہ کو مسعود نے بھگت سنگھ کا حماس سے موازنہ کرنے کے بعد ایک تنازعہ کھڑا کر دیا تھا۔

بی جے پی کے امیت مالویہ نے کانگریس ایم پی پر تنقید کی۔
بی جے پی لیڈر امیت مالویہ کے اپنے ایکس ہینڈل پر شیئر کیے گئے انٹرویو میں مسعود کو یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ بھگت سنگھ اور حماس دونوں اپنی زمین کے لیے لڑ رہے ہیں۔

مالویہ نے مسعود پر الزام لگایا کہ انہوں نے نومبر میں ہونے والے بہار اسمبلی انتخابات کے دوران ایک منصوبہ بند حکمت عملی کے تحت بھگت سنگھ کا حماس سے موازنہ کیا۔

“بہار انتخابات کے دوران کانگریس کے رکن پارلیمنٹ عمران مسعود کی طرف سے بھگت سنگھ کا دہشت گرد تنظیم حماس سے موازنہ کرنا ایک منصوبہ بند حکمت عملی کا حصہ ہے۔ یہ بہار کے لوگوں کی توہین ہے۔ بھگت سنگھ کا بہار سے گہرا تعلق تھا،” مالویہ نے اپنی X پوسٹ میں الزام لگایا۔

بی جے پی کے حملے پر مسعود کا جواب
بی جے پی کے حملے کی زد میں آنے کے بعد، مسعود نے پیچھے ہٹتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس نے کبھی اس طرح کا موازنہ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھگت سنگھ ’’شہید اعظم‘‘ تھے اور ان کا کسی سے موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔

مسعود نے بعد میں پی ٹی آئی سے کہا، “یہ غلط ہے۔ میں نے واضح طور پر کہا ہے کہ اگر کوئی شخص کسی دوسرے شخص کو مارتا ہے تو یہ اچھی بات نہیں ہے۔ ہم تشدد کی حمایت نہیں کرتے ہیں۔ بی جے پی اس طرح کے مسائل اٹھانے کی کوشش کرتی ہے، عوام یا ملک سے متعلق نہیں، وہ دوسروں کے منہ میں الفاظ ڈالنے کی کوشش کرتی ہے۔ وہ چن چن کر اس جھوٹ کو پھیلا رہے ہیں۔”

“میں نے صرف یہ کہا کہ حماس اپنی سرزمین کے لیے لڑ رہی ہے، جس طرح بھگت سنگھ نے ہمارے لیے لڑا تھا۔ میں نے کبھی کسی کا موازنہ نہیں کیا اور یقینی طور پر بھگت سنگھ کا نہیں۔ بھگت سنگھ ‘شہید اعظم’ ہیں اور ان کا کسی سے موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔ ان کا نظریہ مختلف ہے،” ایم پی نے کہا۔