بہار : مدارس کا مالی بحران ، لاک ڈاؤن کے بعد ہزاروں مدرسے بند؟

   

پٹنہ : لاک ڈاؤن اور کورونا وائرس کے سبب بہار کے مدرسوں کی مالی حالت بیحد خراب ہو گئی ہے۔ رمضان کے مہینہ میں بھی مدرسوں کو مالی تعاون نہیں مل سکا اور موجودہ وقت میں بھی لوگوں کی جانب سے مدارس کو مالی تعاون نہیں مل رہا ہے۔ مصیبت پر مصیبت کے مصداق سیلاب آنے کے بعد مدرسوں کی مشکلیں اور بڑھ گئی ہیں۔ ریاست میں تقریباً دس ہزار مدرسے ایسے ہیں جو پوری طرح لوگوں کے چندے پر چلتے ہیں۔ اس کے علاوہ مکاتب ہیں ، جن کی حالت اور زیادہ خراب ہے۔دراصل مغربی چمپارن، مشرقی چمپارن، شیوہر، سیتامڑی، سیوان، گوپال گنج، دربھنگہ، مدھوبنی، سوپول، ارریہ، کٹیہار، پورنیہ اور کشن گنج میں سب سے زیادہ مدرسے ہیں۔ اور یہ وہی اضلاع ہیں جہاں سیلاب تباہی مچا رہا ہے۔ ماہرین تعلیم کے مطابق مدرسہ پہلے سے ہی مالی دشواریوں کا سامنا کررہے تھے ، اب سیلاب نے رہی سہی کسر پوری کردی ہے۔ آل بہار مدرسہ شکشک سنگھ کے ریاستی صدر مولانا عمران عالم کے مطابق ہزاروں مدرسہ بند ہونے کے قریب پہنچ گئے ہیں۔ اگر وقت رہتے اہل خیر حضرات نے مدرسوں پر توجہ نہیں دی تو مدارس کا تعلیمی نظام درہم برہم ہوجائے گا۔ وہیں امارت شرعیہ بہار نے بھی مدرسوں کی اس صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ مولانا غنی ثناء الہدیٰ قاسمی نے کہا کہ مدرسوں میں آن لائن تعلیم کا انتظام ہونا چاہئے۔