بیرون ملک جمع کیا گیا کالادھن پاکستان لایاجائے تو ہاتھ پھیلانے کی ضرورت نہیں : وزیر

   

اسلام آباد ۔19مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان میں حالیہ دنوں میں شائع ہوئی ایک میڈیا رپورٹ میں ایک اعلیٰ سطحی وزیر کا بیان بھی شائع ہوا ہے جس میں موصوف نے یہ انکشاف کیا ہے ۔ بیرونی ممالک کی بینکوں میں پاکستانی شہریوں کے 152,500 اکاؤنٹس ہیں جس میں مجموعی طور پر 11بلین ڈالرس کی خطیر رقم جمع ہے ۔ وزیر ریونیو حماد اظہر نے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (LCCI میں اپنے ایک خطاب کے دوران کہا کہ بیرون ممالک میں جو اکاؤنٹس ہیں ان کی تعداد ’’کسی کا بھی دماغ خراب ‘‘کرنے کیلئے کافی ہے ۔ یہی نہیں بلکہ اکاؤنٹس کی تعداد کے علاوہ خطیر رقم اور اکاؤنٹ ہولڈرس کے نام بھی آپ کو حیرت زدہ کردیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ جتنے بھی اکاؤنٹ ہولڈرس ہیں وہ پاکستان میں نہیں رہنے والے شہری ہیں اور ان میں سے نصف تعداد ایسے اکاؤنٹس کی ہے جنہیں ڈکلیر نہیں کیا گیا ہے ۔ کیونکہ ان اکاؤنٹس کی کوئی قانونی دستاویزات موجود نہیں ہے جس سے اس بات کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ٹیکس کی چوری کس پیمانے پر ہورہی ہے اور اگر یہی خطیر رقم ملک میں واپس لائی جائے تو ہمیں دیگر ممالک کے سامنے ہاتھ پھیلانے کی ضرورت پیش نہیں آئے گی ۔