بیگوسرائے میں مودی اور ہندوستانی عوام کا مقابلہ:کنہیا کمار

,

   

بیگوسرائے ۔ /26 اپریل (سید اسماعیل ذبیح اللہ ) ہماری لڑائی مودی بمقابلہ ’’ وی وی پیپلز آف انڈیا‘‘ ہے اور سارے ملک بلکہ ساری دنیا کی نظر بیگوسرائے پر ہے ، لوگ بیگوسرائے کی دھرتی سے کافی امیدیں لگائے رکھیں ہیں ۔ وہ دیکھ رہے ہیں کہ یہاں کے لوگوں نے کس طرح آئین کو اپنی سر کا تاج بناکر رکھاہے ۔ ہم ان لوگوں کے ساتھ مقابلہ کررہے ہیں جو دیش بھگتی کی باتیں تو کرتے ہیں مگر جب بیگوسرائے ان کا آنا ہوتا ہے تو وہ شہید پنٹو سنگھ کے پسماندگان سے ملنا تک گوارہ نہیں کرتے ، مگر دوسروں پر ملک کے غدار کی مہر لگانے میں دیر نہیں کرتے ۔ پارلیمانی حلقہ بیگوسرائے سے کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے امیدوار جواہر لال نہرو یونیورسٹی اسٹوڈنٹ یونین کے سابق صدر کنہیا کمار نے ہر ہر مہادیو چوراہے پر منعقدہ ایک کارنر میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا ۔ تقریباً اپنے دیڑھ گھنٹے کے خطاب میں انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی ، بی جے پی صدر امیت شاہ کو اپنی شدید تنقید کا نشانہ بنایا ۔ قبل ازیں بیگوسرائے ٹاؤن کے ٹریفک چوک چوراہے سے ایک عظیم الشان ٹارچ لائٹ مارچ بھی نکالا گیا جس میں ہزاروں کی تعداد میں عوام نے شرکت کی ۔ مذکورہ ٹارچ لائٹ مارچ کا واضح پیغام یہی تھا کہ بیگوسرائے میں اب لالٹین کا دور ختم ہوگیا ہے اور یہاں پر لوگ ٹارچ لائٹ کا استعمال کرنے کو ترجیح دے رہے ہیں اور ٹارچ لائٹ کی روشنی کنہیا کمار ہی پھیلائیں گے ۔ ہزاروں کی تعداد میں جلسہ گاہ میں موجود لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کنہیا کمار نے کہا کہ بیگوسرائے وسائل مالا مال زمین ہے مگر ان وسائل کو تباہ کرنے کا کام حکومتوں نے کیا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے پانچ سالوں میں جو کام کیا ہے اس کی تفصیلات پیش کرنے کے بجائے ،

سوال پوچھنے والوں کو ہی ملک کا غدار قرار دے رہے ہیں ۔ کنہیا کمار نے کہا کہ کیا بیگوسرائے میں ’بھٹا‘ کی پیداوار کثرت سے نہیں ہوتی ، کیا بیگو سرائے میں ٹماٹر کی پیداوار نہیں ہوتی تو پھر کیوں ہم خود پاپ کارن بناکر درآمد نہیں کرسکتے ۔ کیا ہم ٹماٹر ساس بناکر اس کی درآمد نہیں کرسکتے ۔ کنہیا کمار نے کہا کہ کیا نریندر مودی حکومت بیگوسرائے میں ایک یونیورسٹی قائم نہیں کرسکتی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے پانچ سالوں میں نہ صرف بیگوسرائے بلکہ بہار کے اکثر اضلاع سے لوگ کھیتی باڑی میں دقت کی وجہ سے اس پیشہ کو فراموش کرکے محنت مزدوری کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں ۔ کنہیا کمار نے کہا کہ اگر حکومت کسانوں کو ان کا حقیقی معاوضہ مل جاتا ہے تو وہ اس قدر پریشان نہیں ہوتے اور نہ ہی اپنے کھیتی باڑی کے پیشے کو چھوڑنے پر مجبور ہوتے ۔ کنہیا کمار نے کہا کہ دو روز قبل بی جے پی صدر امیت شاہ نے بیگوسرائے کی دھرتی سے پھر ایک مرتبہ بیگوسرائے کے لوگوں کی توہین کی ۔ انہوں نے کہا کہ وہ آئے اور انقلابی شاعر دنکر کی دھرتی پر دنکر کی یوم وفات کو یوم پیدائش قرار دیا اور شہید پنٹو سنگھ کے گھر والوں سے ملاقات نہیں کی ۔ کنہیا کمار نے کہا کہ پنٹو سنگھ کو پلواما کا شہید کہنے والے امیت شاہ یہ بھول گئے کہ پلواما دہشت گرد حملے کے بعد پیش آئے واقعات میں پنٹو سنگھ شہید ہوئے تھے ۔ کنہیا کمار نے کہا کہ ہم کو تکڑے تکڑے گینگ کہنے والے بی جے پی صدر امیت شاہ یہ کیسے بھول گئے کہ پلواما دہشت گردی کا قصور وار مسعود اظہر جس کو ہمارے جوانوں نے گرفتار کیا تھا ، کو کس نے رہا کیا تھا ۔ کنہیا کمار نے کہا کہ بھاجپا کے لیڈر ہمیشہ اس بات کی پردہ پوشی کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ ملک کا سب سے بڑا دشمن مسعوداظہر بھاجپائیوں کی مہربانی سے آزاد ہوا تھا ۔