بی جے پی آفس کے روبرو کانگریس قائد کے دھرنے سے سنسنی

,

   

بی سنجے کے بیانات کے خلاف احتجاج، پولیس نے عظمیٰ شاکر کو گرفتار کرلیا
حیدرآباد : بی جے پی کے ریاستی صدر بی سنجے کی جانب سے اشتعال انگیز تقاریر کے خلاف پردیش کانگریس کی جنرل سکریٹری عظمیٰ شاکر نے بی جے پی کے ریاستی ہیڈ کوارٹر کے روبرو احتجاج منظم کرتے ہوئے دھرنا دیا۔ کانگریس قائد کے دھرنے کے ساتھ ہی ماحول کشیدہ ہوگیا اور پولیس نے کانگریس قائد کو گھیرے میں لے لیا ۔ دوسری طرف بی جے پی کے کارکن بھی پارٹی دفتر کے باہر جمع ہوگئے ۔ عظمیٰ شاکر پلے کارڈس تھامے ہوئے تھے جس پر بی سنجے کی حالیہ تقریر کی مذمت کی گئی تھی جس میں انہوں نے پرانے شہر میں سرجیکل اسٹرائیک کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ نفرت کے ایجنڈہ کے ذریعہ بی جے پی حیدرآباد کی صورتحال بگاڑنا چاہتی ہے۔ انہوں نے پلے کارڈ پر تحریر کیا کہ پرانے شہر پر سرجیکل اسٹرائیک کے بجائے اپنے حلیف اسد اویسی کی دولت پر سرجیکل اسٹرائیک کریں۔ انہوں نے بی جے پی اور بی سنجے کے خلاف نعرے لگائے۔ پولیس نے عظمیٰ شاکر کو حراست میں لے لیا اور بی جے پی کارکنوں کو ان کے آفس واپس بھیج دیا۔ اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے عظمی شاکر نے کہا کہ حیدرآباد کے عوام روایتی طور پر پرامن اور ہندو مسلم اتحاد کے علمبردار ہیں۔ بی جے پی قائدین اشتعال انگیز تقاریر کے ذریعہ صرف ماحول کو بگاڑنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گنگا جمنی تہذیب کو ختم کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جاسکتی۔ انہوں نے بی جے پی قائدین کو مشورہ دیا کہ وہ زہریلی تقاریب کے بجائے حیدرآباد کی ترقی پر بات کریں اور عوام کی ترقی اور فلاح و بہبود سے متعلق بی جے پی کا ایجنڈہ پیش کریں۔